پاکستان تحریک انصاف نے اپنے ایک رہنما سالار خان کاکڑ کی جانب سے پارٹی سیکریٹری عمر ایوب خان کے خلاف ٹوئٹ کرنے کے حوالے سے ان کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے وضاحت کی ہے کہ بانی چیئرمین عمران خان سے جیل میں ملاقات کے لیے ناموں کے انتخاب کا طریقہ کار متعدد مرتبہ واضح کیا جا چکا ہے۔
مزید پڑھیں
پی ٹی آئی ترجمان نے اپنے بیان میں کہا کہ اس مربوط طریقۂ کار کے تحت بانی چیئرمین عمران خان کی منظوری سے ہی پارٹی رہنماؤں کی جیل میں ملاقات ممکن ہے۔
جیل انتظامیہ کی جانب سے گنتی کے چند افراد کو ملاقات کی اجازت کے باعث سب کے لیے بیک وقت بانی چیئرمین عمران خان سے ملاقات کرنا ممکن نہیں۔
ملاقات کے لیے افراد کے انتخاب کے طریقۂ کار میں پارٹی کے کسی ذمہ دار کی انفرادی صوابدید کا ہرگز کوئی کردار نہیں کیوں کہ مجوزہ افراد کی فہرست منظوری کے لیے عمران خان کے سامنے پیش کی جاتی ہے اور وہی حتمی ناموں کی منظوری دیتے ہیں۔
ترجمان نے کہا کہ اس معاملے میں جماعت کے کسی بھی ذمہ دار کو مورود الزام ٹھہرانا نہایت نامناسب اور جماعتی نظم و ضبط کے خلاف ورزی ہے لہٰذا پارٹی قائدین اندازے اور قیاس کے بجائے ملاقات کے طریقۂ کار کی پیروی کریں۔
واضح رہے کہ سالار خان نے ایکس پر اپنے ایک پیغام میں عمر ایوب پر طنز کرتے ہوئے میر تقی میر کا ایک شعر ’میر کیا سادے ہیں بیمار ہوئے جس کے سبب، اسی عطار کے لڑکے سے دوا لیتے ہیں‘ کچھ ردوبدل کے ساتھ لکھا تھا۔ تاہم وہ ٹوئٹ بعد میں ڈیلیٹ کردیا گیا تھا۔