پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس (پی ایف یو جے) نے پیمرا کی جانب سے عدالتی کارروائی کی رپورٹنگ پر پابندی کے ضمن میں جاری کیا گیا نوٹیفکیشن اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا ہے۔
پی ایف یو جے کے رضوان قاضی نے وائس چیئرمین اسلام آباد بار کونسل عادل عزیز قاضی کے ذریعے درخواست دائر کی ہے، جس میں استدعا کی گئی ہے کہ پیمرا کی جانب سے جاری عدالتی کارروائی کی رپورٹنگ پر پابندی کا 21 مئی کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار دیا جائے اور پیمرا کو انسانی بنیادی حقوق کے خلاف کوئی بھی نوٹیفکیشن یا احکام جاری کرنے سے روکا جائے۔
مزید پڑھیں
درخواست میں کہا گیا ہے کہ 21 مئی 2024 کو پیمرا کی جانب سے 2 نوٹیفکیشنز کا اجراء ہوا، نوٹیفکیشن میں ٹی وی چینلز کو عدالتی کارروائی کو رپورٹ نہ کرنے کے احکامات جاری کیے گئے تھے، پیمرا نوٹیفکیشن کے مطابق صرف عدالتی تحریری حکم ناموں کو ہی رپورٹ کرنے کے احکامات جاری کیے گئے تھے۔
درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ نوٹیفکیشن کے ذریعے پیمرا کی جانب سے عام عوام کے معلومات تک رسائی کے حق کی خلاف ورزی کی گئی ہے، پیمرا کی جانب سے اپنے نوٹیفکیشن میں سپریم کورٹ کے فیصلے کی غلط تشریح کی گئی ہے۔ پیمرا کا 21 مئی کا نوٹیفکیشن آئین کے آرٹیکل 19 اور 19 اے ایک کی خلاف ورزی ہے اور پیمرا آرڈیننس 2002 کی روح کے بھی برخلاف ہے۔