پنجاب کابینہ نے اداروں کے خلاف بیانات دینے پر بانی چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کے خلاف کارروائی کرنے کی منظوری دے دی۔
لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیراطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نےکہا کہ وزیراعلی پنجاب مریم نواز غریب آدمی کے لیے دن رات کام کررہی ہیں، ڈالر کی قدر گررہی ہے، مہنگائی میں کمی آرہی ہے.عوام کہہ رہے ہیں کہ انہیں سستی اشیا فراہم ہونا شروع ہوچکی ہیں۔
مزید پڑھیں
عظمیٰ بخاری نے کہا کہ اڈیالہ جیل میں بیٹھا شخص ذہنی بیماری کا شکار ہے، اڈیالہ جیل میں موجود مہمان ریاست پر لاکھوں روپے میں پڑتے ہیں، اڈیالہ جیل کے قیدی نے جیل سے ہی آئی ایم ایف کوخط لکھا ہے۔
عظمیٰ بخاری نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی فضول قسم کے الزامات لگا رہے ہیں،ان کی جماعت تحریک انصاف ملک میں انتشارپھیلا رہی ہے، عمران سے جیل میں ملاقاتوں کا مسئلہ نہیں ہے، مسئلہ یہ ہے کہ جب بھی کوئی ان سے جیل میں ملاقات کرکے باہر آتا ہے تو وہ باہر آکر ملکی اداروں کے خلاف پروپیگنڈا کرتا ہے۔
صوبائی وزیر نے کہا کہ جب بھی عمران خان کی کوئی بات پکڑی جاتی ہے تو وہ پروپیگنڈا شروع کردیتے ہیں، جب پی ٹی آئی نے آئی ایم ایف کو خط لکھا تو عمران خان نے پھر آئی ایم ایف کے دفتر کے سامنے پی ٹی آئی کے لوگوں کو بھیجا کہ پاکستان کو پیسے نہیں ملنے چاہئیں، علاوہ ازیں اقتدار سے نکلنے کے بعد عمران خان نے اپنی پارٹی کے لوگوں سے آئی ایم ایف کو کالز کروائی تھی کہ وہ پاکستان کو پیسے نہ دے۔
مزید براں ٹیلیگراف میں ایک بہت زہریلا کالم چھپتا ہے، اس کالم میں عمران خان لکھتے ہیں کہ مجھے ماردیا جائے گا، میری بیوی کو ماردیا جائے گا، میری بیوی کو زہر دیا جائے گا۔‘‘
ان کو خود اپنا لندن پلان یاد آجاتا ھے،جس کے جیتے جاگتے گواھان موجود ھیں،پاکستان سب سے پہلے ھے اور کوئی یہ سمجھنا چھوڑ دے کہ وہ پاکستان کا دوسرا نام ھے۔عظمی بخاری pic.twitter.com/UGky7EhEgk
— صحرانورد (@Aadiiroy2) May 24, 2024
عظمیٰ بخاری نے کہا عمران خان ذہنی بیماری کا شکار ہیں، جس کا تماشا پوری قوم بھی دیکھ رہی ہے اور دنیا بھی دیکھ رہی ہے، یہ ایک دفعہ نہیں ہوا، ہوم ڈیپارٹمنٹ نے عمران خان کے الزامات کی تحقیقات کے لیے کمیٹی بنائی، جس کی رپورٹ آج وفاقی کابینہ میں جمع کروائی گئی ہے، ان کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔
عمران خان کا بیان ہے کہ 1971 والا پاکستان دوبارہ دیکھنا پڑسکتا ہے، عمران خان کہتے ہیں کہ ان کے ساتھ شیخ مجیب والا سلوک ہورہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ ایک منظم پروپیگنڈا ہے جس کو جیل سے شروع کیا جاتا ہے اور پورے ملک میں پھیلایا جاتا ہے، الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا پر یہ پروپیگنڈا چھپتا بھی ہے، دکھایا بھی جاتا ہے اور سوشل میڈیا پر بھی نفرت بکھیری جاتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ کرمنل لا کی شق 196 پی آر سی بڑی واضح ہے کہ اگر آپ نے ملکی اداروں کے خلاف بیانات پر ایکشن لینا ہوتو اس حوالے سے کابینہ سے منظوری ضروری ہے، عمران خان کے بیانات پر شکایت دائر کرنے کا فیصلہ ہوا ہے، یہ شکایت جوں ہی فائل ہوگی اس کی تفصیلات شیئر کی جائیں گی۔
وزیر اطلاعات پنجاب نے کہا کہ ہمارے لیے سب سے پہلے پاکستان ہے۔ اگر ہم سے کوئی نہیں ہوگا تو کوئی فرق نہیں پڑے گا، ہوم ڈیپارٹمنٹ اس ضمن میں جلد اقدامات کرے گا۔