کراچی کی انسداد دہشتگردی کی عدالت نے جنید بلڈاگ اورروفی احمد کو ناکافی ثبوت وشواہد کی بنیاد پرایم کیو ایم اورمہاجر قومی موومنٹ کے کارکنان کے درمیان تصادم کے دوران 3 شہریوں کے قتل کے الزام سے بری کردیا ہے۔
مزید پڑھیں
جمعہ کو انسداد دہشتگردی کی عدالت نے ایم کیو ایم اورمہاجرقومی موومنٹ کے سیاسی کارکنوں کے درمیان تصادم میں 3 شہریوں کے قتل کے مقدمہ کا فیصلہ سنادیا ہے، پراسیکیوشن 11 سال بعد بھی ایم کیوایم لندن کے 2 کارکنان کے خلاف جرم ثابت کرنے میں ناکام رہی ہے۔
انسداد دہشتگردی کی عدالت نے عدم ثبوت وشواہد پرایم کیوایم لندن کے رہنما جنید عرف بلڈاگ اورروفی احمد کوبری کردیا۔ مقدمہ کے دوران پولیس نے مؤقف اختیارکیا تھا کہ 10 مئی 2013 کوایم کیو ایم اورمہاجر قومی موومنٹ کے کارکنان کے درمیان لانڈھی نمبر6 میں تصادم ہوا تھا۔
پولیس کے مطابق اس تصادم کے دوران دونوں سیاسی جماعتوں کے کارکنان کی جانب سے شدید فائرنگ کی گئی تھی، ملزمان کی جانب سے ہنگامہ آرائی اور بلوا بھی کیا گیا تھا۔
پولیس کا کہنا تھا کہ فائرنگ کے نتیجے میں 3 شہری محمد علی، الطاف اور شکیل جاں بحق ہوگئے تھے جب کہ مبینہ ملزمان کے وکیل عابد زمان ایڈووکیٹ نے کہا کہ مقدمہ میں استغاثہ کے گواہان ملزمان کی شناخت کرنے میں ناکام رہے ہیں۔
مقدمہ میں رئیس مما، کاشف، عاطف علی خان، ایاز احمد اورمحمد شاہد کو پہلے ہی بری کیا جاچکا ہے، مقدمہ میں جاوید آرائیں، غلام، رشید، عبید، اعظم اورشاہد مفرور ہیں، ملزمان کے خلاف تھانہ لانڈھی میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔