سابق ایس ایچ او شعیب شوٹر کو اسپتال منتقل کرنے پر عدالت کا اظہار برہمی، رپورٹ طلب

جمعرات 2 مئی 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

انسداد دہشتگردی عدالت نے شہری کے اغوا برائے تاوان کے کیس کے ملزم سچل پولیس اسٹیشن کے سابق ایس ایچ او شعیب شوٹر کو  بغیر اجازت سینٹرل جیل کراچی سے جناح اسپتال منتقل کرنے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے متعلقہ حکام سے رپورٹ طلب کرلی۔

انسداد دہشتگردی عدالت کراچی میں سچل پولیس اسٹیشن کے سابق ایس ایچ او شعیب شوٹر کے خلاف شہری کو تاوان کے لیے اغوا کرنے کے مقدمے کی سماعت ہوئی، دوران سماعت عدالت نے ملزم شعیب شوٹر کو بلا اجازت جناح اسپتال منتقلی پربرہمی کا اظہار کیا۔

عدالتی حکم پر جیل کے چیف میڈیکل آفیسر اور سپریٹینڈنٹ جیل عدالت میں پیش ہوئے، دونوں افسران ملزم کو اسپتال منتقل کرنے کے حوالے سے عدالت کو مطمئن کرنے میں ناکام رہے۔

عدالت نے دونوں افسران پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے استفسار کیا کہ ایسی کیا بیماری ہے جو ملزم کو جیل اسپتال کے بجائے جناح اسپتال منتقل کیا گیا؟ عدالت نے ڈائریکٹر جناح اسپتال سے ملزم کی تفصیلی میڈیکل رپورٹ اور اس کا میڈیکل ریکارڈ بھی 3 دن میں پیش کرنے کا حکم دے دیا۔

پراسیکیوشن کے مطابق ملزم شعیب شوٹر کے خلاف شہری محمد شریف کے اغوا برائے تاوان کا مقدمہ درج ہے، 2014 میں اسکاؤٹ کالونی میں چائے کے ہوٹل سے محمد شریف کو پولیس اہلکاروں نے اٹھایا تھا۔

محمد شریف کے اہل خانہ کی جانب سے سندھ ہائی کورٹ سے رجوع کرنے پر شعیب شوٹر نے ان سے رابطہ کرکے محمد شریف کی رہائی کے لیے 5 لاکھ روپے تاوان طلب کیا تھا، واقعہ کا مقدمہ تھانہ مبینہ ٹاؤن میں درج کیا گیا تھا۔

یاد رہے کہ سچل پولیس اسٹیشن کے سابق ایس ایچ او شعیب شوٹر کے خلاف نقیب اللہ محسود کے قتل کا مقدمہ بھی درج ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp