اسرائیل کا رفح میں فوجی آپریشن روکنے سے انکار، عالمی عدالت انصاف کا فیصلہ ناقابل عمل قرار دے دیا

جمعہ 24 مئی 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

اسرائیل نے عالمی عدالت انصاف کا رفح میں آپریشن فوری روکنے کا حکم ماننے سے انکار کردیا۔ اس حوالے سے اسرائیل کے مختلف وزرا اور اپوزیشن رہنما نے بیانات جاری کیے ہیں جن میں عالمی عدالت انصاف کے فیصلے پر کڑی تقنید کرتے ہوئے اسے ناقابل عمل قرار دیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں

جنگ بندی کے حکم پر کسی صورت عملدرآمد نہیں کیا جاسکتا، اسرائیلی وزیرخزانہ

تل ابیب سے اسرائیلی وزیر خزانہ بیزالیل اسموٹرچ نے کہا ہے کہ جنگ بندی کے حکم پر کسی صورت عملدرآمد نہیں کیا جاسکتا۔

اسرائیلی وزیر خزانہ بیزالیل اسموٹرچ

اسرائیلی وزیر خزانہ نے بیزالیل اسموٹرچ نے مزید کہا کہ غزہ کی پٹی میں جنگ روکنے کا مطلب اسرائیل کو صفحہ ہستی سے مٹانا ہے۔

’حماس کے ساتھ کھڑے ہونے والوں کو بے نقاب کردیں گے‘

بیزالیل اسموٹرچ کا کہنا تھا کہ وقت حماس کے ساتھ کھڑے ہونے والوں کو بے نقاب کرے گا۔

عالمی عدالت انصاف نے غزہ میں جنگ بندی پر عمل درآمد کے لیے جنوبی افریقا کی درخواست پر جمعے کو فیصلہ سنایا۔ عدالت کا 2-13 کی اکثریت پر مبنی فیصلہ آئی سی جے صدر نواف سلام نے پڑھ کر سنایا جس میں اسرائیل کو حکم دیا گیا کہ وہ فوری طور پر رفح میں فوجی آپریشن روک دے اور عدالتی حکم کی تعمیل کی رپورٹ ایک ماہ میں پیش کرے۔ جنوبی افریقا اور حماس نے فیصلے کا خیرمقدم کیا ہے۔

رفح میں قیدیوں کی واپسی تک لڑائی جاری رہے گی: وزیر کھیل

اسرائیلی وزیر ثقافت اور کھیل مکی زوہر

اسرائیل کے وزیر ثقافت اور کھیل مکی زوہر نے کہا ہے کہ غزہ میں اسرائیلی اسیران کو بچانے کا واحد راستہ حماس پر دباؤ ڈالنا ہے۔

غزہ میں اسرائیل کی جنگ کے بارے میں آئی سی جے کے فیصلے کا جواب دیتے ہوئے انہوں ایکس پر کہا کہ ہیگ میں ہائیکورٹ کے ججوں کو غزہ آنے اور حماس کو ہمارے اغوا کاروں کو گھر واپس کرنے پر راضی کرنے کی دعوت دی گئی ہے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ جب تک ایسا نہیں ہوتا یہ واضح ہے کہ رفح میں لڑائی روکنے کا کوئی امکان نہیں ہے۔

مکی زوہر نے مزید کہا کہ دشمنی کا خاتمہ اغوا کاروں کے منہ پر تھوکنے کے مترادف ہو گا جو ہر روز جہنم واصل ہوتے ہیں جب کہ انہیں بچانے کا واحد راستہ صرف حماس پر دباؤ ڈالنا ہے۔

آئی سی جے کا فیصلہ اخلاقی تباہی ہے، اسرائیلی اپوزیشن رہنما

اسرائیل کے حزب اختلاف کے رہنما یائر لاپڈ نے عالمی عدالت پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس نے اپنے فیصلے میں رفح میں لڑائی کے خاتمے اور اغوا کاروں کی واپسی اور اسرائیل کے دفاع کے حق کے درمیان تعلق نہیں بنایا۔

اسرائیل کے حزب اختلاف کے رہنما یائر لاپڈ

انہوں نے اس فیصلے کو ’اخلاقی گراوٹ اور اخلاقی تباہی‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ اسرائیل ہے جس پر غزہ سے وحشیانہ حملہ کیا گیا اور اسے ایک خوفناک دہشت گرد تنظیم کے خلاف اپنا دفاع کرنا پڑا جس نے بچوں کو قتل کیا، خواتین کی عصمت دری کی اور اب بھی معصوم شہریوں پر راکٹ برسائے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp