انسپیکٹر جنرل پولیس اسلام آباد سید علی ناصر رضوی نے کہا ہے کہ اسلام آباد پولیس نے گزشتہ ایک ماہ میں جرائم کے خلاف بھرپور اقدامات اٹھائے ہیں۔ گزشتہ ایک ماہ میں سنگین جرائم میں ملوث 44 گینگز کے 102 ملزمان گرفتار کیے گئے جبکہ سنگین و دیگر جرائم کے 117 مقدمات کو ٹریس کیا گیا ہے۔
آئی جی اسلام آباد سید علی ناصر رضوی نے اپنے ویڈیو بیان میں بتایا کہ منشیات کے خلاف ’نشہ اب نہیں‘ تحریک بھرپور طریقے سے چلائی گئی۔ اس تحریک کے دوران 338 منشیات فروشوں کو گرفتار کیا گیا، جن سے بھاری مقدار میں چرس، ہیروئن سمیت 20 کلوگرام سے زائد آئس برآمد کی گئی۔ یہ منشیات فروش نوجوان نسل کی رگوں میں زہر بھرتے تھے۔ اس تحریک کے دوران عوام الناس نے بھی پولیس کا بھرپور ساتھ دیا۔
مزید پڑھیں
ان کا کہنا تھا کہ غیر قانونی اسلحہ لے کر چلنے والوں کے خلاف بھرپور کریک ڈاون کیا گیا، اس دوران 277 ملزمان کو گرفتار کرکے 15 کلاشنکوفوں سمیت بڑی تعداد میں اسلحہ برآمد کیا گیا۔ ڈکیتی، رابری، راہزنی اور گاڑی چوری جیسے مقدمات میں ملوث 291 ملزمان کو گرفتار کیا گیا۔
پولیس نے جرائم بر خلاف مال کے مقدمات میں 16 کروڑ روپے سے زائد کا مال مسروقہ برآمد کیا۔ پیشہ ور بھکاریوں کے خلاف بھرپور مہم چلائی جا رہی ہے۔ یہ سب اسلام آباد پولیس کی ٹیم سپاہی سے آئی جی تک نے کیا ہے۔ اسلام آباد پولیس کا ہر افسر شہریوں کی جان و مال کے تحفظ کے لیے 24/7 سڑکوں پر موجود ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ نان رجسٹریشن آف کرائم کی پالیسی کا خاتمہ کیا گیا ہے۔ سابقہ پنڈنگ تمام ریسکیو 15 کی کالز پر مقدمات کا اندراج کیا گیا۔ اب ریسکیو 15 کی کال پر فوری مقدمہ درج کرنے کی پالیسی پر سختی سے عمل کیا جا رہا ہے۔ جرائم کو ٹریس کرنے کے ساتھ ساتھ جرائم کی روک تھام پر خصوصی توجہ دی گئی ہے۔
اسلام آباد پولیس ڈولفن اسکواڈ کی تنظیم نو کی گئی ہے۔ اسلام آباد اور پنجاب کے جرائم پیشہ افراد کا ڈیٹا یکجا کیا گیا ہے، جسے سافٹ وئیر میں جمع کرکے چیک پوائنٹس پر مہیا کیا گیا ہے۔ اس کا مقصد چوری شدہ گاڑیوں اور موٹرسائیکلوں کا ریکارڈ چیک کرنا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ آئیں پولیس کے ساتھ کندھے سے کندھا ملائیں تاکہ ہم مل کر اپنے شہر کو امن کا گہوارہ بنائیں۔