حکومت سندھ اور کراچی پاور سپلائی کمپنی ’کے الیکٹرک‘ کے درمیان واجبات کی ادائیگیوں کا معاملہ سنگین صورت حال اختیار کر گیا ہے، ’کے الیکٹرک‘ نے کراچی میں بجلی کی شدید لوڈ شیڈنگ کے بارے میں حکومت کو خبردار کر دیا۔
مزید پڑھیں
کراچی پاور سپلائی کمپنی ’کے الیکٹرک‘ نے ہفتہ کے روز حکومت سندھ کو خط لکھا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ حکومتِ سندھ نے کے الیکٹرک کے اربوں روپے واجبات ادا کرنے ہیں، اگر حکومت کی طرف سے یہ واجبات ادا نہ کیے گئے تو ’کے الیکٹرک‘ بجلی کی ترسیل نہیں کر سکے گی۔
’کے الیکٹرک‘ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ حکومت سندھ اور واٹر بورڈ نے جنوری سے ادائیگیاں نہیں کی ہیں، جس کے باعث کے الیکٹرک مالیاتی بحران کا شکار ہو گئی ہے اور اسے اپنے نیٹ ورک کی مینٹیننس کرنے میں شدید مشکلات درپیش ہیں۔
ترجمان کا کہنا ہے کہ ’کے الیکٹرک‘ نے واجبات کی ادائیگی کے لیے سندھ حکومت کے سیکریٹری فنانس اور انرجی سمیت میئر کراچی اور دیگر حکام کو مکتوب ارسال کر دیے ہیں۔
مکتوب میں لکھا گیا ہے کہ کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ نے بجلی کے بلوں کی مد میں 5 ارب روپے کی ادائیگی کرنا ہے، بجلی کے واجبات کی فوری ادائیگی کے لیے کے الیکٹرک نے حکومت سندھ کو صرف مئی میں 5 مکتوب تحریر کیے ہیں۔
مکتوب میں مزید لکھا گیا ہے کہ حکومت سندھ کی جانب سے بلوں کی ادائیگی نہ ہونے کی وجہ سے کے الیکٹرک کو مالیاتی بحران کا سامنا ہے، کے الیکٹرک کو اگر فوری ادائیگی نہیں ہوئی تو شدید گرمیوں میں نیٹ ورک بیٹھ سکتا ہےاور بجلی کی ترسیل میں رکاوٹ آنے سے کراچی میں طویل لوڈشیڈنگ ہوسکتی ہے۔ اس وقت شرح سود بلند ترین سطح پر ہے جس کی وجہ سے کے الیکٹرک بینکوں سے قرض بھی نہیں لے سکتی ہے۔