جاپان کے ایک قصبے میں واقع مشہور پہاڑ ماؤنٹ فیوجی ہے، جسے دیکھنے ملک بھر سے بلکہ دنیا بھر سے سیاح آتے ہیں، سیاحوں کی رش بڑھنے کے باعث مقامی لوگوں نے شدید تحفظات کا اظہار کیا جس پر انتظامیہ نے آبادی کے قریب ایک بڑی اسکرین نصب کی کہ یہاں سے لوگ تصاویر نہ بنا سکیں اور رش کم ہو، لیکن سیاحوں نے اسکرین میں سے سوراخ کرکے تصاویر لینا شروع کردیں۔
جاپان کے ایک قصبے فوجیکاواگوچیکو میں سیاحوں کو ماؤنٹ فیوجی کی تصاویر لینے سے روکنے کی کوشش کرنے کے لیے ایک بہت بڑی سیاہ اسکرین نصب کی گئی ہے، لیکن اس اسکرین میں سوراخ پائے گئے ہیں۔ ان سوراخوں کو کیمرے کے لینس کے ذریعے فٹ کرنے کے لیے بالکل صحیح سائز بتایا گیا ہے۔
مزید پڑھیں
ہونشو کے جزیرے پر پہاڑ کی تصویر لینے کی امید رکھنے والوں کے لیے ایک مقبول مقام، فوجیکاواگوچیکو میں حکام نے سیاحت کی وجہ سے زیادہ بھیڑ کو روکنے کے لیے گزشتہ ہفتے سیاہ جالی نصب کی تھی۔
اس قصبے نے اسکرین پر 1.3 ملین ین خرچ کیے جو کہ 8.2 فٹ اونچی (2.5 میٹر) اور 66 فٹ (20 میٹر) لمبی ہے۔ تاہم، اگلے ہی دن اس اسکرین میں ایک سوراخ دریافت کیا گیا تھا، جاپانی حکام کو دو دن بعد تقریباً 10 ملتے جلتے سوراخ ملے، سبھی آنکھوں کی سطح پر اور بظاہر بالکل صحیح سائز کے کیمرے کے لینز کو فٹ کرنے کے لیے بنائے گئے تھے۔
اسی طرح کا ایک اور مقام لاسن سہولت اسٹور کے باہر ہے، جو خاص طور پر مقبول ہے کہ جہاں سے ایک خاص زاویہ پر لی گئی تصاویر سے ایسا لگتا ہے جیسے ماؤنٹ فوجی عمارت کی چھت کے اوپر بیٹھا ہو۔
حکام نے بتایا کہ مقامی رہائشیوں نے آنے والے سیاحوں کی بڑی تعداد کو اپنی مشکلات میں اضافے کا سبب قرار دیا ہے، کیونکہ سیاح تصاویر لینے کے لیے مصروف سڑک پر چلتے ہیں، یا گھروں کے پاس ان کی پراپرٹی میں ہی کھڑے ہوکر تصاویر بناتے ہیں۔
حکام نے مزید بتایا کہ سوراخوں کے باوجود اسکرین اور اضافی باڑ لگانے کی وجہ سے قصبے میں اوور ٹورازم کے دباؤ کو کم کرنے میں مدد ملی ہے۔
دوسرے ممالک اوور ٹورازم سے کیسے نمٹ رہے ہیں؟
اٹلی میں وینس نے ایک اسکیم متعارف کرائی ہے جس کے تحت سیاحوں کو موسم بہار اور گرمیوں کے مخصوص دنوں میں جزیرے کے شہر کے مرکز میں داخل ہونے کے لیے 5یورو فیس ادا کرنا ہوگی۔
ایک اندازے کے مطابق ہر سال 30 ملین سیاح اس شہر کا دورہ کرتے ہیں، جو تاریخی بنیادی ڈھانچے پر اثرات مرتب کرتا ہے اور وہاں رہنے والے لوگوں کے معیار زندگی کو کم کرتا ہے۔
دریں اثنا، اسپین کے کینری جزائر میں، حکام سیاحت کے سخت قوانین متعارف کرانے پر غور کر رہے ہیں کیونکہ مقامی لوگوں میں غصہ بڑھتا جارہا ہے جو سیاحوں کی تعداد میں اضافے سے پریشان ہیں۔
کینری جزائر کے صدر فرنینڈو کلاویجو نے اس ماہ کہا تھا کہ اگرچہ یہ خطہ ہسپانوی سیاحتی مقام کا ایک اہم مقام ہے، لیکن مزید کنٹرول کی ضرورت ہے۔
اپریل میں، ہزاروں لوگوں نے ٹینیرائف میں احتجاج کرتے ہوئے ہسپانوی جزیرے سے عارضی طور پر سیاحوں کی آمد کو محدود کرنے کا مطالبہ کیا۔
وہ قلیل مدتی چھٹیوں کے کرایوں اور ہوٹل کی تعمیر میں تیزی کو کم کرنا چاہتے ہیں جس سے مقامی لوگوں کے لیے رہائش کے اخراجات بڑھ رہے ہیں۔
یہ اس وقت سامنے آیا ہے جب پیرو میں ماچو پچو کے کچھ حصے، جو دنیا کے سب سے مشہور ورثے والے مقامات میں سے ایک ہیں، کو گزشتہ ستمبر میں عارضی طور پر سیاحوں کے لیے بند کر دیا گیا تھا۔
حکام نے یہ فیصلہ بڑھتے سیاحوں کی وجہ سے سائٹ کی خرابی پر بڑھتی ہوئی تشویش کے درمیان لیا۔ یہ سائٹ 15ویں صدی میں انکاوں کے لیے ایک مذہبی پناہ گاہ کے طور پر تعمیر کی گئی تھی۔