گرمی میں زیادہ کولڈ ڈرنکس نہ پیئں،ماہرین صحت

بدھ 29 مئی 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

شدید گرمی میں کولڈ ڈرنکس کی بوتل دیکھتے ہی لوگ اس کی طرف متوجہ ہو جاتے ہیں۔ گرمیوں کے موسم میں ہر عمر کے لوگوں کو کولڈ ڈرنکس سے لطف اندوز ہوتے دیکھا جا سکتا ہے۔ لیکن کولڈ ڈرنکس جتنا اچھا ذائقہ دار ہوتا ہے، اتنا ہی زیادہ نقصان دہ بھی ہو سکتا ہے۔ روزانہ اور کثرت سے کولڈ ڈرنک پینے سے گریز کرنا چاہیے۔ ضرورت سے زیادہ کولڈ ڈرنکس آپ کو کئی بیماریوں کا مریض بنا سکتی ہے۔

ہیلتھ لائن کی ایک رپورٹ کے مطابق کولڈ ڈرنکس کا زیادہ استعمال نہیں کرنا چاہیے کیونکہ اس میں غذائی اجزا کی مقدار بہت کم جبکہ شوگر اور کیلوریز بہت زیادہ ہوتی ہیں۔ اس کی وجہ سے بہت زیادہ کولڈ ڈرنکس پینا آپ کی صحت کو کافی نقصان پہنچا سکتا ہے۔ ضرورت سے زیادہ کیلوریز کی وجہ سے کولڈ ڈرنکس موٹاپے کی بڑی وجہ مانے  جاتے ہیں۔ کئی تحقیقات کے مطابق بہت زیادہ شوگر والے مشروبات پینا بھی ذیابیطس کا خطرہ بڑھا سکتا ہے۔ بالواسطہ یہ دل کی صحت کو بھی نقصان پہنچا سکتا ہے۔ لوگوں کو ہر موسم میں کولڈ ڈرنکس سے پرہیز کرنا چاہیے۔

کچھ مطالعات میں کولڈ ڈرنکس کو جگر کے لیے نقصان دہ قرار دیا گیا ہے۔ محققین کے مطابق کولڈ ڈرنکس کا زیادہ استعمال نان الکحل فیٹی لیور کی بیماری کا خطرہ بڑھا سکتا ہے۔ درحقیقت جب کولڈ ڈرنکس زیادہ مقدار میں لیور تک پہنچتی ہے تو لیور پر بوجھ پڑتا ہے ،اور فرکٹوز کو فیٹ میں تبدیل کر دیتا ہے۔ اس کی وجہ سے لیور میں چربی جمع ہونے لگتی ہے۔ بہت زیادہ کولڈ ڈرنکس پینے سے جسم میں انسولین کی مزاحمت بڑھ جاتی ہے جس سے بلڈ شوگر میں اضافہ ہوتا ہے۔

گرمیوں میں کولڈ ڈرنکس کے بجائے کون سے مشروبات کا استعمال فائدہ مند ہوتا ہے؟ اس پر ماہرین صحت کا خیال ہے کہ گرمیوں میں لیموں کا پانی سب سے زیادہ فائدہ مند سمجھا جاتا ہے۔ شکنجی بنا کر پینے سے جسم میں الیکٹرولائٹ کا توازن بھی برقرار رہتا ہے اور صحت بھی بہتر ہوجاتی ہے۔ لیموں پانی کے علاوہ چھاچھ، لسی، بیل کا شربت اور سبزیوں کا تازہ رس پینا زیادہ فائدہ مند ہوتا ہے

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp