’الٹرا پروسیسڈ فوڈز’ صحت کے لیے کتنا تباہ کن ہو سکتا ہے؟

جمعرات 10 اگست 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

ماہرین صحت بازار سے ملنے والے تیار کھانوں کو مضرِ صحت قرار دے رہے ہیں اور ان سے پیدا ہونے والی خطرناک بیماریوں پر اپنی تشویش کا اظہار کر رہے ہیں۔

ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ اس وقت دنیا کے اکثر امیر ملکوں اور اب ترقی پذیر ممالک میں بھی گھر میں کھانا پکانے اور قدرتی غذا استعمال کرنے کا رواج کم ہوتا جارہا ہے اور اس کی جگہ بازار میں دستیاب تیار کھانوں کو منگوا کر کھانے کے رجحان میں اضافہ ہورہا ہے۔

ماہرین بازار میں مختلف طریقوں سے محفوظ کردہ ان کھانوں کو متعدد وجوہات کے بنا پر صحت کے لیے انتہائی مضر قرار دے رہے ہیں۔ طبی ماہرین بازار میں دستیاب تیار کھانوں کو الٹرا پروسیسڈ فوڈز کا نام دیتے ہیں۔

ماہرین کے مطابق الٹرا پروسیسڈ ایسی خوراک ہے جس کی تیاری اور اسے محفوظ بنانے کے لیے بہت زیادہ مصنوعی اورکیمیائی طریقے آزمائے جاتے ہیں۔ ایسا عموماً خوراک کو دیر تک محفوظ رکھنے یا اس کے ذائقے میں اضافے کے لیے کیا جاتا ہے۔  کیمیائی عمل سے گزارنے کے بعد ان کی فطری ہیّت میں تبدیلی آجاتی ہے اوریہ قدرتی سے زیادہ ’مصنوعی خوارک’ بن جاتی ہے ۔

چاکلیٹ، فرائز، چکن نگٹز اور چپس وغیرہ الٹرا پروسیسڈ خوراک کی مثالیں ہیں۔ اسی طرح کولڈ ڈرنکس اور آئس کریم بھی الٹرا پروسیسڈ خوراک ہیں کیوں کہ ان کے زیادہ تر اجزا مصنوعی کیمیکلز پر مشتمل ہوتے ہیں۔

خوراک کو طویل دورانیے کے لیے محفوظ رکھنے کے لیے اس میں مختلف کیمیکلز کا استعمال کیا جاتا ہے جنہیں پریزرویٹیوز کہا جاتا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ پریزرویٹیوز خوراک خود بھی مضرِ صحت ہوتی ہے اور پھر گرم کیے جانے یا اُبالنے پر ان میں مزید کیمیائی عمل ہوتا ہے جو انتہائی خطرناک کیمیکلز میں بدل جاتے ہیں۔

مثال کے طور پر گوشت کو دیر تک محفوظ کرنے کے لیے اس میں نائٹریٹ کا استعمال کیا جاتا ہے۔ جب اسے پکانے کے لیے دوبارہ گرم کیا جاتا ہے تو یہ پانی جو آکسیجن اور ہائیڈروجن مالیکیول کا مرکب ہوتا ہے مل کر نائٹر یٹ آکسائڈ میں تبدیل ہوجاتا ہے۔ تجربات سے یہ بات ثابت ہوچکی ہے کہ نائٹریٹ آکسائڈ دل کی بیماریوں کا سبب بن سکتا ہے۔

اسی طرح ایک انسان کی روزمرہ غذا میں الٹرا پروسیسڈ خوراک کی مقدار میں 10 فیصد اضافہ کینسر ہونے کے امکان کو 12 فیصد تک بڑھا دیتا ہے۔

فرانس میں ہونے والی ایک تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ الٹراپروسیسڈ خوراک لوگوں میں اموات کی وجہ بھی بن رہی ہیں۔ اس تحقیق میں 44 ہزار لوگوں کو شامل کرکے اور ان کی غذائی عادات کا مطالعہ کیا گیا۔

طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ الٹراپروسیسڈ خوراک کا استعمال کم سے کم کرکے کئی خطرناک بیماریوں پر قابو پایا جاسکتا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp