پاکستان نے دوسرا مواصلاتی سیٹلائٹ ’پاک سیٹ ایم ایم 1 ، خلا میں بھیج دیا ہے، یہ سیٹلائٹ دور دراز علاقوں میں انٹرنیٹ کی فراہمی میں مدد دے کر پاکستان کو ڈیجیٹل دور میں داخل کرنے میں مدد دے گا۔ وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف نے اس بڑی کامیابی پر قوم کو مبارک باد دی ہے۔
مزید پڑھیں
پاکستان کا جدید ترین مواصلاتی سیٹلائٹ پاک سیٹ ایم ایم 1 چین کے تعاون سے خلا میں بھیج دیا گیا ہے جس کے بعد یہ پاکستان کا مدار میں بھیجا جانے والا دوسرا سیٹلائٹ بن گیا ہے۔
اسپیس اینڈ اپر ایٹموسفیئر ریسرچ کمیشن (سپارکو) کا کہنا ہے کہ چین کے شی چانگ سیٹلائٹ لانچ سینٹر (ایکس ایس ایل سی) سے لانچ کیا گیا یہ سیٹلائٹ دور دراز علاقوں میں انٹرنیٹ کی فراہمی میں مدد دے کر پاکستان کو ڈیجیٹل دور میں لے جانے میں مدد دے گا۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ توقع ہے کہ یہ سیٹلائٹ ایک جدید مواصلاتی نیٹ ورک کے قیام میں مدد دے گا اور ٹیلی کام سیکٹر کی بڑھتی ہوئی ضروریات کو پورا کرنے میں مدد کرے گا اور اس کی جدید صلاحیتیں تیز رفتار انٹرنیٹ اور مواصلاتی روابط کی بڑھتی ہوئی ضروریات اور طلب کو بھی پورا کرے گی۔
ایجنسی نے ایک بیان میں کہا تھا کہ یہ ہائی پاور ملٹی مشن سیٹلائٹ ایل بینڈ میں سی، کے یو، کا بینڈز اور ایس بی اے ایس سروسز میں مواصلاتی خدمات فراہم کرے گا۔
سپارکو نے کہا کہ جدید مواصلاتی ٹیکنالوجیز پر مبنی پاک سیٹ ایم ایم 1 ملک کی سماجی و اقتصادی ترقی میں اہم کردار ادا کرے گا۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے سیٹلائٹ کے لانچ پر قوم کو مبارکباد دیتے ہوئے امید ظاہر کی کہ اس سے ملک بھر میں تیز ترین انٹرنیٹ کی سہولت فراہم کرنے میں مدد ملے گی۔
ایک بیان میں وزیراعظم نے کہا کہ میں پاکستان بھر میں انٹرنیٹ کنیکٹیوٹی پر پاک سیٹ ایم ایم ون کے ممکنہ اثرات کے بارے میں خاص طور پر پرجوش ہوں۔
وزیراعظم نے کہا کہ پاک سیٹ ایم ایم ون نہ صرف پاکستانی شہریوں کی زندگیوں میں بہتری لائے گا بلکہ معاشی سرگرمیوں، ای کامرس اور ای گورننس کے فروغ میں بھی اہم کردار ادا کرے گا۔
پاک سیٹ ایم ایم 1 سے قبل پاکستان کا تاریخی چاند مشن (آئی سی یو بی ای کیو) 3 مئی کو چین کے شہر ہینان سے چین کے چانگ ای 6 پر لانچ کیا گیا تھا۔
سیٹلائٹ آئی کیوب قمر مشن پاکستان کی پہلی چاند کی تلاش کی کوشش ہے جو ملک کی خلائی کوششوں کے لیے ایک اہم سنگ میل ہے۔
سیٹلائٹ آئی کیوب کیو کو انسٹی ٹیوٹ آف اسپیس ٹیکنالوجی (آئی ایس ٹی) نے چین کی شنگھائی یونیورسٹی ایس جے ٹی یو اور پاکستان کی قومی خلائی ایجنسی سپارکو کے تعاون سے ڈیزائن اور تیار کیا ہے۔
سیٹلائٹ نے کامیابی کے ساتھ چاند کے مدار سے اپنی افتتاحی تصاویر حاصل کیں اور منتقل کیں ، جو چاند کی سطح کے منفرد مظاہر فراہم کرتی ہیں۔
اسپارکو کی ویب سائٹ پر فراہم کی گئی معلومات کے مطابق یہ ہائی پاور ملٹی مشن سیٹلائٹ ایل بینڈ میں سی، کے یو، کا بینڈز اور ایس بی اے ایس سروسز میں زبردست مواصلاتی خدمات فراہم کرے گا۔
اسپارکو کے مطابق یہ جدید مواصلاتی ٹیکنالوجی پر مبنی پاک سیٹ ایم ایم ون ملک کی سماجی و اقتصادی ترقی میں اہم کردار ادا کرے گا۔ یہ ملک کو ڈیجیٹل پاکستان میں تبدیل کرنے میں ایک سنگ میل ثابت ہوگا۔
یہ جدید سیٹلائٹ براڈ بینڈ انٹرنیٹ ، ٹی وی براڈکاسٹنگ، موبائل بینکنگ، ہالنگ اور وی ایس اے ٹی کنیکٹیوٹی جیسی مختلف مواصلاتی خدمات پیش کرے گا۔
کہاں کہاں کوریج فراہم کرے گا
اس سیٹلائٹ کا اعلیٰ کارکردگی اور طاقتور ٹرانسپونڈرز وسیع تر علاقائی کوریج کے ساتھ ٹی وی براڈکاسٹ اور ایچ ڈی ٹی وی پروگرامنگ کا آغاز ثابت ہو گا۔
اس سیٹلائٹ کے ذریعے اسٹریٹجک طور پر واقع میڈیا پورٹ پارٹنرز کے نیٹ ورک کے ذریعے پریمیم برطانیہ اور مین لینڈ یورپ کیبل اور ڈی ٹی ایچ پلیٹ فارمز تک براہ راست رسائی حاصل ہو سکے گی۔
برطانیہ سے شمالی امریکا تک فائبر کے ذریعے امریکا اور کینیڈین کیبل اور ڈی ٹی ایچ ہیڈ اینڈز کو تبدیل کرنے میں سستی اور مؤثر رسائی ممکن ہو سکے گی۔
جنوبی ایشیا، مشرق وسطیٰ اور افریقہ اور وسطی ایشیا کے کچھ حصوں میں مضبوط سیلولر رابطوں کے لیے ہائی پاور بیم فراہم ہو گی۔
یہ سیٹلائٹ برطانیہ اور مین لینڈ یورپ سے جنوبی ایشیا، مشرق وسطیٰ اور افریقہ اور وسطی ایشیا کے کچھ حصوں میں سستی آئی پی ٹرنکنگ کے لیے مثالی سروس فراہم کرے گا۔
کیو بینڈ کوریج
سپارکو کے مطابق پاکستان کا پاک سیٹ ایم ایم ون پاکستان اور اس سے قریبی علاقوں میں بہت زیادہ پاور کوریج (55 ڈی بی ڈبلیو تک) ، وی ایس اے ٹی ایپلی کیشنز سمیت مختلف مواصلاتی خدمات کو انتہائی مؤثر بنائے گا۔
سیٹلائٹ زیادہ سے زیادہ اسپیکٹرل کارکردگی، لنک کارکردگی اور اس پر اٹھنے والی لاگت سے بچاؤ کے لیے اعلیٰ ماڈیولیشن اسکیموں اور ڈیٹا تھروپٹ میں مدد فراہم کرے گا۔
سیلولر بیک ہول، ڈی ایس این جی اور ڈیٹا نیٹ ورکس کے لیے اس سیٹلائٹ کی سروسز مثالی ہوں گی، جس میں خراب موسمی حالات میں بھی بہترین سروسز کی ضمانت فراہم کی جائے گی۔