عمران خان کا ایکس اکاؤنٹ کیسے چلتا ہے اور حمود الرحمن کمیشن پر ڈاکیومینٹری کیوں بنائی گئی؟

جمعہ 31 مئی 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

وفاقی تحقیقاتی ادارے ایف آئی اے نے سابق وزیراعظم عمران خان کے ایکس (ٹوئٹر) اکاؤنٹ پرحمود الرحمن کمیشن رپورٹ سے متعلق شیئر کی جانے والی ویڈیو پر نوٹس لیتے ہوئے کارروائی کرنے کا اعلان کیا ہے۔

ایف آئی اے اس سلسلے میں سابق وزیراعظم عمران خان سمیت چئیرمین بیرسٹرگوہرعلی خان، اپوزیشن لیڈرعمر ایوب اورسیکریٹری اطلاعات رؤف حسن سے تحقیقات کرے گی۔

تحقیقات میں اس بات کا تعین کیا جائے گا کہ حمود الرحمن کمیشن رپورٹ پر مبنی ویڈیو شیئر کرنے کے ذمہ داران کون ہیں تاکہ ان کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے۔

ترجمانی پی ٹی آئی رؤف حسن کا اس حوالے سے نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ سوشل میڈیا ان کے ماتحت نہیں اور وہ بیرون ملک سے آپریٹ کرتا ہے۔

عمران خان کا ایکس اکاؤنٹ کیسے آپریٹ کیا جاتا ہے؟

پاکستان تحریک انصاف کے ایک رکن نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بتایا کہ 9 مئی کے بعد پارٹی کی دیگر لوگوں کی طرح سوشل میڈیا ٹیم بھی روپوشی اختیار کیے ہوئے ہے تاہم وہ عمران خان سے بالواسطہ اور پارٹی کے دیگراہم رہنماؤں سے رابطے میں ہے۔

ذرائع کے مطابق سوشل میڈیا ٹیم عمران خان کی ہدایات کی روشنی میں پارٹی بیانیہ تشکیل دیتی ہے اوراس حوالے سے عمران خان کے ساتھ مختلف رہنماؤں کے ذریعے مشاورت بھی کی جاتی ہے۔

عمران خان کے اکاؤنٹ سے کون سا مواد شیئر ہوگا اس کا فیصلہ کون کرتا ہے؟

 پارٹی کے اہم رکن نے وی نیوزکو بتایا کہ عمران خان کے ایکس اکاؤنٹ سے جو بھی مواد شیئر کیا جاتا ہے اس کی منظوری عمران خان سے لی جاتی ہے۔

عمران خان وہ مواد تو نہیں دیکھ سکتے لیکن کس نوعیت کا مواد بنانا ہے اس حوالے سے ہدایات جاری کردیتے ہیں جن پر عمل ہوتا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ عمران خان اپنے اکاؤنٹ سے قوم کے نام جاری ہونے والا پیغام ملاقات کے لیے آنے والے رہنماؤں اور وکلا کے ذریعے سوشل میڈیا ٹیم تک پہنچاتے ہیں جبکہ واقعات اور اہم دنوں سے متعلق معمول کے پیغامات سوشل میڈیا ٹیم مشاورت کے بعد جاری کرتی ہے۔

حمود الرحمن کمیشن پر ڈاکیومینٹری بنانے کا مقصد کیا تھا؟

پی ٹی آئی کے ذرائع کے مطابق حمود الرحمن کمیشن رپورٹ پر ڈاکیومینٹری بنانے کا فیصلہ عمران خان پر پنجاب حکومت کی جانب سے غداری کا مقدمہ بنانے کے بعد کیا گیا تھا۔

ذرائع بتاتے ہیں کہ جب پنجاب حکومت نے عمران خان پر غداری کا مقدمہ بنانے کے لیے کارروائی کی توعمران خان کی ہدایت پرمذکورہ ڈاکیومینٹری بنائی گئی، جس کا مقصد یہ بتانا تھا کہ کیسے ماضی میں منتخب اکثریتی جماعت کوغدارقراردیا جاتا رہا اوراب ان پراس نوعیت کے مقدمات بنائے گئے۔

اس ڈاکیومینٹری کا مقصد یہ بھی بتانا تھا کہ پاکستان میں ہمیشہ غداری کے مقدمات ان لوگوں کیخلاف بنائے گئے جو جمہوریت اور آئین کی بالادستی کی بات کرتے اورعوامی اکثریت رکھتے ہوں۔

ذرائع نے بتایا کہ ڈاکیومینٹری میں ایسا کچھ نہیں تھا جو پی ٹی آئی نے خود سے اس میں شامل کیا ہو۔ اس میں حمود الرحمن کمیشن کی رپورٹ کے مندرجات شامل تھے جو کہ ایک سرکاری کمیشن کی رپورٹ ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp