اقوام متحدہ کی ورلڈ ہیلتھ اسمبلی نے بین الاقوامی طبی ضوابط (آئی ایچ آر) کو بہتر بنانے کے لیے ان میں ترامیم پر اتفاق کرلیا ہے جبکہ وباؤں کی روک تھام کے معاہدے کو ایک سال میں حتمی صورت دے دی جائے گی۔ ان اقدامات کا مقصد دنیا میں تمام لوگوں کی صحت کو مستقبل کی بیماریوں اور وباؤں سے تحفظ دینے کے لیے جامع اور مضبوط نظام قائم کرنا ہے۔ اتفاق رائے کے وقت کووڈ۔19 وبا سمیت متعدد عالمگیر ہنگامی حالات سے حاصل کردہ اسباق کو ملحوظ رکھا گیا ہے۔
ورلڈ ہیلتھ اسمبلی کے فیصلوں سے وباؤں سمیت صحتِ عامہ کو لاحق ہنگامی حالات سے نمٹنے کی تیاری، ایسے حالات کی نگرانی اور ان کے خلاف اقدامات کو بہتر بنانے میں مدد ملے گی۔ عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروز ایڈہانوم گیبریاسس نے کہا ہے کہ یہ فیصلے رکن ممالک کی جانب سے اپنے لوگوں اور دنیا کو صحت عامہ کے ہنگامی حالات اور مستقبل کی وباؤں سے لاحق مشترکہ خطرات سے تحفظ دینے کی خواہش کا اظہار ہیں۔
بین الاقوامی طبی ضوابط ’آئی ایچ آر‘ میں ترامیم سے مستقبل میں بیماریوں اور وباؤں کی نشاندہی کے لیے ممالک کی صلاحیت میں بہتری آئے گی۔ اس طرح وہ اپنے طبی نظام کی استعداد کو بہتر بنا سکیں گے اور بیماریوں کی نگرانی، ان کے بارے میں معلومات اور ان کے خلاف اقدامات کے تبادلے کے لیے ایک دوسرے کےساتھ رابطے میں رہیں گے۔
مزید پڑھیں
ان اقدامات کی بنیاد اس تصور پر ہے کہ طبی خطرات قومی سرحدوں سے ماورا ہوتے ہیں اور ان کے مقابلے کی تیاری ایک اجتماعی کوشش ہے۔ وباؤں کے خلاف معاہدے کو ایک سال میں حتمی صورت دینے کے فیصلے سے ظاہر ہوتا ہے کہ ممالک کو اس کی کس قدر اشد اور فوری ضرورت ہے کیونکہ آئندہ وبا کسی بھی وقت آسکتی ہے۔
’آئی ایچ آر‘ کو بہتر بنانے کے فیصلے سے وباؤں کے خلاف معاہدے کی تکمیل کی جانب پیش رفت میں بہتری آئے گی۔ جب اس معاہدے کو حتمی صورت دے دی جائے گی تو مستقبل میں صحت، معاشروں اور معیشتوں کو ویسی تباہی کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا جو انہوں نے کووڈ۔19 کے دوران دیکھی تھی۔
طبی سازوسامان اور مالیات تک رسائی کو بہتر بنانے کے لیے یکجہتی و مساوات کا عزم کیا گیا ہے۔ اس میں ایک مربوط مالیاتی طریقہ کار کا قیام بھی شامل ہے جس سے ترقی پذیر ممالک کی طبی ضروریات اور ترجیحات سے مساوی طور پر نمٹنے کے لیے درکار مالی وسائل کی نشاندہی ہو سکے اور ان تک رسائی مل سکے۔
یہ وسائل بنیادی طبی صلاحیتوں کی تیاری، انہیں مضبوط بنانے اور انہیں برقرار رکھنے کے لیے بھی درکار ہو سکتے ہیں اور دیگر ہنگامی وباؤں کی روک تھام، ان سے نمٹنے کی تیاری اور ان کے خلاف اقدامات سے متعلق صلاحیتوں کے حصول کی خاطر بھی ان کی ضرورت پڑ سکتی ہے۔
ترمیم شدہ ضوابط پر مؤثر طور سے عملدرآمد میں سہولت دینے کے لیے ریاستی فریقین کی کمیٹی کا قیام عمل میں لایا جا رہا ہے۔ یہ کمیٹی بین الاقوامی طبی ضوابط پر مؤثر طور سے عملدرآمد کے لیے رکن ممالک کے مابین تعاون کو فروغ دے گی۔