سائفر کیس: اسلام آباد ہائیکورٹ نے عمران خان اور شاہ محمود قریشی کو بری کردیا

پیر 3 جون 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

اسلام آباد ہائیکورٹ نے بانی پی ٹی آئی عمران خان اور سابق وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کو سائفر کیس میں بری کردیا۔

چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس عامر فاروق کی سربراہی میں جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب پر مشتمل بینچ نے فیصلہ محفوظ کیا تھا جو سنا دیا گیا۔

واضح رہے کہ ٹرائل کورٹ نے عمران خان اور شاہ محمود قریشی کو سائفر کیس میں 10،10 سال قید کی سزا سنائی تھی۔

آج کی سماعت کا احوال

قبل ازیں کیس کی سماعت کے دوران عمران خان کے وکیل سلمان صفدر نے دلائل دیے کہ اس سے متعلق کوئی دستاویز نہیں کہ اعظم خان نے سائفر عمران خان کو دیا ہے، اس کے علاوہ عدالت کو یہ بھی نہیں بتایا گیا کہ اس کی وجہ سے کس ملک کے ساتھ تعلقات خراب ہوئے، لہٰذا ملزمان کو تمام چارجز سے ڈسچارج کیا جائے۔

دوران سماعت چیف جسٹس ہائیکورٹ نے کہاکہ پراسیکیوشن نے گزشتہ سماعت پر کیس دوبارہ ٹرائل کورٹ بھجوانے کی سفارش کی تھی، جس پر سلمان صفدر نے دلائل دیے کہ کیس واپس بھیجنے کی کوئی وجہ نہیں بنتی، ہم بہت آگے نکل گئے ہیں۔

عدالت نے اسپیشل پراسیکیوٹر سے کہاکہ صرف اس بنیاد پر کسی کو جیل میں رکھا جا سکتا ہے یا سزائے موت دی جاسکتی ہے کہ ملزمان کے عمل سے کسی ملک کے ساتھ تعلقات خراب ہوسکتے تھے۔ آپ ہمیں اس سے متعلق بتائیں کہ عمران خان نے جان بوجھ کر سائفر کی کاپی اپنے پاس رکھی۔

اسپیشل پراسیکیوٹر نے موقف اختیار کیاکہ عمران خان کو بار بار کہا گیا کہ سائفر کاپی کے ساتھ یہ نہ کریں، 342 کے کیس میں وہ مان بھی رہے ہیں۔

عدالت نے کہاکہ پراسیکیوشن نے الزام کو ثابت کرنا ہوتا ہے، بیشک ملزم تسلیم بھی کرلے۔ ’جہاں اعظم خان کہہ رہے ہیں وزیراعظم نے مجھے کہا ملٹری سیکریٹری اور اسٹاف کو کہو کہ وہ ڈھونڈیں تو پھر جان بوجھ کر آپ پاس رکھنے کی بات تو بھول جائیں‘۔

عدالت نے اسپیشل پراسیکیوٹر سے استفسار کیاکہ اگر عمران خان نے سائفر گم کردیا تو اس کے کیا اثرات ہوئے، اور ریاست کی سیکیورٹی کیسے خطرے میں پڑی؟۔

عدالت نے ریمارکس میں مزید کہاکہ سائفر کیس کے فیصلے میں غیرمعمولی تیزی دکھائی گئی، دوپہر کو 342 کا بیان مکمل ہوتا ہے اور 77 صفحے کا فیصلہ آجاتا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp