متحدہ قومی مومنٹ کے رہنما مصطفیٰ کمال نے کہا ہے کہ ان کا حکومت اور ریاست سے مطالبہ ہے کہ اگر وہ کراچی میں لوٹ مار ختم کرنے میں ناکام ہیں تو شہریوں کو ہتھیاروں کے لائسنس رکھنے کی اجازت دی جائے۔
مزید پڑھیں
کراچی میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے رہنما ایم کیو ایم مصطفیٰ کمال نے کہا کہ کراچی کے ہر شہری کو ہتھیار رکھنے کی اجازت دے دی جائے، اس کے بعد ہم آپ سے شکایت نہیں کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ کراچی میں ایک، 2 مہینے سے نہیں بلکہ سالہا سال سے یہ چل رہا ہے کہ حکومت ہتھیار لے کر چلنے والوں کو معصوم شہریوں کے قتل سے نہیں روک پا رہی، ایک بار کراچی کے ہر شہری کو ہتھیار رکھنے کی اجازت مل جائے تو ہم پریس کانفرنس کرکے آپ سے شکایت نہیں کریں گے۔
مصطفیٰ کمال نے کہا کہ یہاں ظلم ہورہا ہے اور ہمارے پاس ہمت نہیں ہے کہ ان ماؤں کو جاکر دلاسہ دیں، ان سے کیا کہیں، وہ کیوں صبر کریں، یہاں ایک نوجوان نہیں پورا پورا خاندان تباہ ہو جاتا ہے، ریاست کی ذمہ داری ہے کہ وہ نوجوانوں کو قتل ہونے سے بچائے۔
’کراچی کی گلیوں میں بیریئرز لگائیں گے‘
انہوں نے اعلان کیا کہ وہ کراچی کے محلہ کمیٹیوں کے ساتھ مل کر شہر کی گلیوں میں بیریئرز لگائیں گے، اس مقصد کے کے لیے ارکان اسمبلی اور سینیٹرز محلہ کمیٹیوں سے جاکر ملیں گے۔
مصطفیٰ کمال نے کہا کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے دعویٰ کرتے ہیں کہ انہوں نے کراچی میں امن قائم کردیا۔ انہوں نے سوال کیا کہ امن کہاں قائم ہوا، اسلحہ کہاں ختم ہوا، ہر کوئی ہتھیار لے کر دندناتا پھر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہاں کے لوگ خاموش ہیں، بدلہ نہیں لے رہے تو کیا اس کا مطلب ہے کہ وہ خاموشی سے مرتے چلے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم اس ظلم کو اب مزید برداشت نہیں کرسکتے۔
’اور کتنے لوگ مریں کہ آپ اس کا نوٹس لیں؟’
رہنما ایم کیو ایم کا کہنا تھا کہ حکومت، ادارے اور عدلیہ لوگوں کو بچانے کے لیے اقدامات کریں، اگر کسی کے حقوق متاثر ہوں تو ہماری عدلیہ از خود نوٹس لیتی ہے، کراچی کے ذریعے پورا پاکستان تباہ ہورہا ہے، اور کتنے لوگوں کے مرنے چاہئیں کہ آپ اس جانب اپنی توجہ مبذول کریں گے۔
رہنما ایم کیو ایم کا کہنا تھا کہ حکومت، ادارے اور عدلیہ لوگوں کو بچانے کے لیے اقدامات کریں، اگر کسی کے حقوق متاثر ہوں تو ہماری عدلیہ از خود نوٹس لیتی ہے، کراچی کے ذریعے پورا پاکستان تباہ ہورہا ہے، اور کتنے لوگوں کے مرنے چاہئیں کہ آپ اس جانب اپنی توجہ مبذول کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ نوجوانوں کو مارنے والوں کو ضمانت پر چھوڑ دیا جاتا ہے، سب کچھ ریکارڈ پر ہے، ریاست ضمانت دینے والوں کو کیوں نہیں پکڑتی، شہر میں ہر کوئی اسلحہ لے کر گھوم رہا ہے، جو جس کو مارنا چاہ رہا ہے اسے مار رہا ہے، ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ کراچی کو نسل کشی سے بچایا جائے۔