مودی کو حکومت سازی کے لیے کنگ میکرز چندرا بابو نائیڈو اور نتیش کمار کو ساتھ رکھنے کا چیلنج درپیش ہوگا

منگل 4 جون 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

بھارت میں ہونے والے عام انتخابات کے نتائج آنے کا سلسلہ جاری ہے، تاہم نریندر مودی کے ’اب کی بار 400 پار‘ کے نعرے کو شدید دھچکا لگا ہے۔

اگرچہ بی جے پی کی سربراہی میں بننے والا انتخابی اتحاد این ڈی اے سادہ اکثریت حاصل کرنے میں کامیاب نظر آرہا ہے مگر دوسری جانب یہ سوال بھی اٹھ رہا ہے کہ اگر دو اہم اتحادی چندرا بابو نائیڈو اور نتیش کمار اتحاد سے نکل جاتے ہیں تو بی جے پی کو حکومت بنانے میں مشکلات کا سامنا ہوگا۔

بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق بی جے پی کی سربراہی میں قائم اتحاد این ڈی اے کو 294 نشستوں پر برتری حاصل ہے جن میں بھارتیہ جنتا پارٹی کی 234 نشستیں شامل ہیں۔

دوسری جانب کانگریس کی سربراہی میں الیکشن میں حصہ لینے والے اتحاد کو 231 نشستوں پر برتری حاصل ہے۔

بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے نئی دلی میں کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ہم تیسری بار حکومت بنانے جارہے ہیں، کانگریس کو بھارت کے عوام نے مسترد کردیا ہے۔

انہوں نے کہاکہ انتخابات کے نتائج ایک ارب 40 کروڑ بھارتیوں کی جیت ہے، اس سے دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کی جیت ہوئی۔

دوسری جانب کانگریس رہنما راہول گاندھی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہاکہ ہم نے صرف بی جے پی کے خلاف نہیں ریاستی مشینری کے خلاف الیکشن لڑا، خفیہ ایجنسیاں، بیوروکریسی اور آدھی عدلیہ ہمارے خلاف تھی۔

انہوں نے کہاکہ بی جے پی نے پارٹیاں توڑیں اور وزرائے اعلیٰ کو جیلوں میں ڈالا لیکن بھارت کے عوام نے متفقہ فیصلہ سنا دیا ہے کہ ہمیں مودی جی نہیں چاہییں۔

راہول گاندھی نے کہاکہ کانگریس رہنماؤں نے متحد ہو کر انتخاب لڑا اور ہماری لڑائی آئین کو بچانے کی تھی۔

انہوں نے کہاکہ ہم اپنے ساتھیوں سے مشاورت کے بعد کسی بھی جماعت سے اتحاد کے بارے میں فیصلہ کریں گے۔

بھارت کے ایوان زیریں (لوک سبھا) میں حکومت بنانے کے لیے 272 کی سادہ اکثریت درکار ہے، یہاں اب نریندر مودی کے لیے چیلنج ہوگا کہ وہ اپنے اتحادیوں کو ساتھ رکھ پائیں یا نہیں۔

چندرا بابو نائیڈو اور نتیش کمار کنگ میکر ہیں، اور دوسری جانب کانگریس نے بھی اعلان کردیا ہے کہ حکومت بنانے یا اپوزیشن میں بیٹھنے کے حوالے سے اپوزیشن سے مشاورت کی جائے گی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp