کیا حکومت بنانے کے لیے مودی گیم چینجر پارٹیوں کی حمایت حاصل کرلیں گے؟

بدھ 5 جون 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

بھارتی لوک سبھا انتخابات میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی سربراہی میں قائم اتحاد نیشنل ڈیموکریٹک الائنس (این ڈی اے) نے مجموعی طور پر 293 نشستوں پر کامیابی حاصل کی ہے۔ لوک سبھا انتخابات سے قبل وزیراعظم نریندر مودی نے دعویٰ کیا تھا کہ ان کی جماعت 370 اور حکمران اتحاد 400 سے زیادہ سیٹیں حاصل کرلیں گے۔ اس مقصد کے لیے انہوں نے انتخابی مہم کے دوران ’اب کی بار، 400 پار‘ کا نعرہ بھی لگایا تھا۔

تاہم ایگزٹ پولز کی پیش گوئیوں کے باوجود مودی اور ان کی جماعت بی جے پی کو انتخابی نتائج کے حوالے سے شدید دھچکا پہنچا ہے، بی جے پی ان انتخابات میں اپنے دعوؤں کے برعکس محض 240 نشستوں پر کامیابی حاصل کرپائی ہے اور اب اسے حکومت بنانے کے لیے اتحادی جماعتوں کی حمایت کی ضرورت ہے جس کا حصول ان کے لیے آسان نہ ہوگا۔

قوانین کے مطابق، بھارت میں ایک جماعت یا اتحاد کو حکومت بنانے کے لیے کم از کم 272 نشستیں درکار ہوتی ہیں، لہٰذا مودی کو حکومت بنانے کے لیے مزید 32 سیٹوں کی ضرورت ہے اور ان کی یہ ضرورت این ڈے اے اتحاد میں شامل 2 پارٹیاں پوری کرسکتی ہیں۔

کونسی جماعتوں کا کردار اہمیت اختیار کرگیا ہے؟

بھارتی میڈیا کے مطابق، بی جے پی کو حکومت بنانے کے لیے اتحادی جماعتوں تیلگو دیسام پارٹی (ٹی ڈی پی) اور جنتا دل یونائیٹڈ (جے ڈی یو) کی حمایت درکار ہے جو بالترتیب 16 اور 12 نشستوں پر کامیاب قرار پائی ہیں۔

نریندر مودی نے آج دلی میں این ڈی اے کا ایک اہم اجلاس طلب کیا ہے جس میں ان دونوں پارٹیوں کے سربراہان بھی شریک ہوں گے۔ بھارتی میڈیا نے ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ ٹی ڈی پی کے سربراہ چندربابو نائیڈو اور جے ڈی یو سربراہ نتیش کمار اجلاس میں بڑے حکومتی عہدوں کا مطالبہ بھی کرسکتے ہیں جن میں سرفہرست اسپیکر کا عہدہ بھی ہوسکتا ہے۔

دوسری جانب، کانگریس کی سربراہی میں اپوزیشن اتحاد (انڈیا) نے لوک سبھا انتخابات میں مجموعی طور پر 232 نشستوں پر کامیابی حاصل کی ہے جس میں سے کانگریس نے 99 سیٹیں جیتی ہیں۔ مودی کے مخالف اس اتحاد کو حکومت بنانے کے لیے 40 نشستوں کی ضرورت ہے۔

اپوزیشن اتحاد انڈیا نے نتیش کمار کی حمایت حاصل کرنے کے لیے کیا پیشکش کی؟

 انتخابی نتائج کے اعلان کے بعد اپوزیشن اتحاد (انڈیا) کو بھی نئے اتحادیوں کی تلاش ہے اور اس کی نظریں مسلسل ٹی ڈی پی اور جے ڈی یو پر لگی ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق، کانگریس کے صدر ملک ارجن کھارگے نے دیگر پارٹیوں کے علاوہ مذکورہ دونوں جماعتوں کے سربراہان سے بھی رابطہ کیا ہے۔

بھارتی میڈیا نے ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ انڈیا الائنس نے نتیش کمار کو نائب وزیراعظم بنانے کی پیشکش کی ہے۔ اس سے قبل شرد پوار نے نتیش کمار سے بات بھی کی تھی۔ تاہم جے ڈی یو نے واضح کیا ہے کہ وہ این ڈی اے کا حصہ رہے گی۔

یہاں قابل ذکر بات یہ ہے کہ جب نتیش کمار بہار میں بطور وزیراعلیٰ گرینڈ الائنس کی حکومت چلا رہے تھے اور کانگریس کے علاوہ آر جے ڈی بھی ان کے ساتھ تھی، تب نتیش کمار نے اپوزیشن جماعتوں کو متحد کرنے کے لیے میٹنگز شروع کی تھیں۔ بعدازاں، انہوں نے گرینڈ الائنس چھوڑ کر بی جے پی سے ہاتھ ملا لیا تھا اور این ڈی اے کا حصہ بن گئے تھے۔ یہی وجہ ہے کہ اس وقت بھارتی سیاسی میں ہلچل شدید ہے اور ان چھوٹی پارٹیوں کو حکومت سازی میں گیم چینجر قرار دیا جارہا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp