امریکی ایوان نمائندگان نے اسرائیلی وزیراعظم کے وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کے عندیے پر بین الاقوامی فوجداری عدالت (آئی سی سی) کے خلاف پابندیوں کے قانون کی منظوری دے دی۔ اس قانون کی حمایت میں 247 اور مخالفت میں 155 ووٹ پڑے۔
مزید پڑھیں
امریکی ایوان نمائندگان میں اس بل کی منظوری کے موقع پر اسرائیل کے حامی ریپبلکن پارٹی کے ارکان نے یہ مطالبہ بھی کیا کہ اسرائیلی قیادت کے خلاف مقدمے سے متعلق آئی سی سی کے حکام کے امریکا میں داخلے پر پابندی عائد کی جائے۔
تاہم، ایوان نمائندگان میں منظوری کے باوجود اس بل کے قانون بننے کی توقع نہیں کیونکہ امریکی سینیٹ میں ڈیموکریٹ ارکان کی اکثریت ہے جو اس کے خلاف ہیں۔ اس کےعلاوہ امریکی صدر جو بائیڈن نے بھی اس قانون کی مخالفت کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کی انتظامیہ آئی سی سی کے خلاف پابندیوں کی حمایت نہیں کرتی۔
رپورٹ کے مطابق اس کے باوجود اگر یہ قانون منظور کرلیا جاتا ہے تو آئی سی سی حکام کے امریکی ویزے منسوخ ہوجائیں گے اور وہ امریکا میں جائیداد کا لین دین نہیں کرسکیں گے۔ امریکی ایوان نمائندگان نے اس بل کی منظوری اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو کو امریکی کانگریس سے خطاب کی دعوت کے فوری بعد دی ہے۔
واضح رہے کہ بین الاقوامی فوجداری عدالت (آئی سی سی) کے پاکستانی نژاد پراسیکیوٹر کریم خان نے پیر 20 مئی کو عدالت سے باقاعدہ درخواست کی تھی کہ غزہ کی جنگ کے دوران مبینہ جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم کے ارتکاب کے شبے میں اسرائیلی سربراہ حکومت بینجمن نیتن یاہو اور فلسطینی عسکریت پسند تنظیم حماس کے رہنماؤں کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے جائیں۔ آئی سی سی کے پراسیکیوٹر کریم خان نے عدالت سے کہا کہ وہ اسرائیل کے وزیر اعظم نیتن یاہو اور وزیر دفاع یوآو گیلنٹ کے خلاف سنگین جرائم کے ارتکاب کے شبے میں ان کی گرفتاری کے وارنٹ چاہتے ہیں۔