زیادہ تر تخلیقی خیالات نہاتے وقت ہی کیوں آتے ہیں؟

بدھ 5 جون 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

ہر انسان کو زندگی میں کہیں نا کہیں کوئی مسئلہ درپیش آسکتا ہے، تو وہ اس مسئلے کو سلجھانے کی بھرپور کوشش میں اپنے ذہن پر دباؤ ڈالتا رہتا ہے، اس کے باوجود بھی کبھی کبھار ذہن میں کوئی تخلیقی سوچ نہیں آتی، لیکن اس صورتحال سے نمٹنے کے لیے شاور لیا جائے یعنی نہایا جائے تو عین ممکن ہے کہ دماغ میں کوئی تخلیقی سوچ آجائے اور آپ کو اس مسئلے کا حل مل جائے۔

ماہرین کے مطابق نہانے میں کئی حواس شامل ہوتے ہیں، جیسے لمس، بو اور سماعت، جلد پر بہتا ہوا گرم پانی، صابن کی خوشبو اور گرنے والے پانی کی آواز ذہن کو متحرک کر سکتی ہے اور تخلیقی صلاحیتوں کو متحرک کر سکتی ہے۔ اس کے علاوہ، شاور میں موسیقی سننے یا گانے کا وقت بھی ہو سکتا ہے، جو تخلیقی خیالات کو بڑھانے میں حصہ ڈال سکتا ہے۔

متعدد مطالعات سے بھی یہ بات سامنے آئی ہے کہ چہل قدمی کرنے یا نہانے سے دماغ پرسکون ہوتا ہے اور اچھے اثرات پڑے ہیں، جس کے باعث انسان روزمرہ کے خلفشار سے ہٹ کر نئے خیالات کے ساتھ آگے بڑھتا ہے۔ ذہنی آرام غیر معمولی یادوں کو دہرانے اور نئے خیالات پیدا کرنے میں مدد کرتا ہے۔

کینیڈا کے شہر وینکوور میں یونیورسٹی آف برٹش کولمبیا کی ایک نیورو سائنسدان کالینا کرسٹوف کا کہنا ہے کہ لوگ ہمیشہ حیران رہ جاتے ہیں جب انہیں احساس ہوتا ہے کہ انہیں غیر متوقع اوقات میں دلچسپ اور نئے خیالات آتے ہیں کیونکہ ہمارا ثقافتی بیانیہ ہمیں بتاتا ہے کہ ہمیں یہ کام سخت محنت کے ذریعے کرنا چاہیے۔

 

نیشنل جیوگرافک کی رپورٹ کے مطابق نئی تحقیق میں دماغی سرگرمی کا ایک نمونہ ملا ہے، جسے ’ڈیفالٹ موڈ نیٹ ورک‘ (ڈی ایم این) کہا جاتا ہے۔ یہ موڈ اس وقت ہوتا ہے جب کوئی فرد آرام کر رہا ہو یا معمول کے کام انجام دے رہا ہو، جس پر زیادہ توجہ دینے کی ضرورت نہیں ہوتی۔

سائنس دانوں نے دکھایا کہ ڈیفالٹ موڈ نیٹ ورک، جو دماغ کے ایک درجن سے زائد حصوں کو جوڑتا ہے، ان کاموں کے دوران زیادہ فعال ہو جاتا ہے جنہیں انجام دینے میں زیادہ سوچنے کی ضرورت نہیں ہوتی۔

اس کے برعکس، جب لوگ ضروری کام انجام دے رہے ہوتے ہیں تو دماغ کی سوچ تخلیقی کی بجائے مرکوز، تجزیاتی اور منطقی ہوتی ہے۔

لہذا مطالعات سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ بہترین تخلیقی خیالات شاور میں بہت سی مختلف وجوہات کی بنا پر آتے ہیں، جن میں روزمرہ کی پریشانیوں سے خلفشار، حسی محرک، پانی کا بہاؤ، عکاسی کے لیے وقت، اور لاشعوری ذہن کا کردار شامل ہیں۔

اس رجحان کو سائنسی نظریات نے بھی سپورٹ کیا ہے، جو ظاہر کرتے ہیں کہ شاور تخلیقی صلاحیتوں اور مسائل کے حل پر مثبت اثر ڈال سکتا ہے۔ تاہم، اگر آپ نئے تخلیقی خیالات کی تلاش میں ہیں، تو شاور میں جانے کی کوشش کریں اور اپنے دماغ کو بھٹکنے دیں، آپ کو نتائج سے حیرت ہو سکتی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp