پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فیصل جاوید کا کہنا ہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان نے اپنا مؤقف دیا ہے کہ پاکستان میں جو فاشزم ہو رہی ہے اس کے سبب پوری قوم کی نظریں سپریم کورٹ پر ہیں۔
مزید پڑھیں
نیب ترامیم کیس کی سماعت کے بعد سپریم کورٹ کے باہر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عمران خان عدالتوں کا احترام کرتے ہیں اور ہمیشہ قانون کے ساتھ کھڑے ہوتے ہیں۔
فیصل جاوید نے کہا کہ جب عمران خان کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک آئی تھی اور عدالتیں آدھی رات کو کھل گئی تھیں تب بھی انہوں نے عدالت کا احترام کیا اور چپ چاپ ڈائری اٹھا کر وزیراعظم ہاؤس سے نکل گئے۔
انہوں نے بتایا کہ عمران خان سے عدالت میں جج کی جانب سے پوچھا گیا کہ آپ کے خلاف جب عدم اعتماد کی تحریک کامیاب ہوگئی تھی تو آپ نے استعفے کیوں دے دیے آپ پارلیمنٹ میں کیوں نہیں بیٹھے تھے تو اس پر بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ میں اگر وہاں بیٹھتا تو اس سے غلط طریقے سے پارلینمٹ میں آجانے والوں کو قانونی حیثیت مل جاتی۔
ایک سوال کے جواب میں فیصل جاوید نے کہا کہ جو حقیقی لحاظ سے منتخب ہوئے ہیں ان کے ساتھ بات ہوسکتی ہے یعنی جنہیں عوام نے ووٹ دیا ہے وہی ان کے حقیقی نمائندے ہوتے ہیں تو جو نہیں ہیں ان سے کیا بات ہوگی۔
’سپریم کورٹ میں جمع کرائی گئی 2 درخواستوں کی سماعتوں میں عمران خان خود پیش ہوں گے‘
فیصل جاوید نے کہا کہ عمران خان نے انتخابات اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے حوالے سے 2 علیحدہ درخواستیں سپریم کورٹ میں جمع کرائی ہیں جن کی وہ عدالت میں خود پیش بھی ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان جب وزیراعظم تھے تو انہوں نے اپوزیشن سے کہا کہ آپ آئین اور منی لانڈرنگ قانون سازی میں اپنا حصہ ڈالیں تو اپوزیشن نے کہہ دیا کہ ہم اپ کو فیٹف کے حوالے سے سپورٹ نہیں کریں گے۔ فیصل جاوید نے مزید بتایا کہ اپوزیشن این آر او کے حصول اور نیب ترامیم کے حوالے سے بارگینگ کرنے لگ گئی کہ ہم اسی صورت میں تعاون کریں گے ورنہ قانون سازی پر ووٹ نہیں دیں گے۔ فیصل جاوید نے مزید کہا کہ ان سب باتوں کے باوجود عمران خان نے تو اپوزیشن کے ایک آدمی پر بھی پرچہ نہیں کٹوایا۔