رواں برس ایک لاکھ 60 ہزار پاکستانی حج کی سعادت حاصل کریں گے۔ پاکستان حج مشن 70 ہزار سرکاری عازمینِ حج کی میزبانی کرے گا جبکہ نجی حج کمپنیوں کے ذریعے 90 ہزار پاکستانی حج کی سعادت حاصل کریں گے۔
ترجمان مذہبی امور کے مطابق6 جون تک 236 حج پروازوں کے ذریعے 62 ہزار 5 سو عازمینِ حج مکہ مکرمہ پہنچ چکے ہیں۔ پرائیویٹ حج اسکیم کے تحت 36 ہزار سے زائد عازمین سعودی عرب پہنچ چکے ہیں۔ حج فلائٹ آپریشن 9 جون تک جاری رہے گا۔
سعودی عرب میں ڈی جی حج کی سربراہی میں 6 ڈائریکٹرز مختلف شعبہ جات کے انتظامی امور کے ذمہ دار ہیں۔ وزارتِ مذہبی امور کے 166 حج میڈیکل مشن کے 375 ڈاکٹرز اور پیرامیڈیکل سٹاف اور 511 معاونین حج مکہ، مدینہ اور جدہ میں 24 گھنٹے خدمات فراہم کر رہے ہیں۔
مزید پڑھیں
مکہ مکرمہ کے مین کنٹرول آفس میں ڈائریکٹر سہولت و تعاون کی سربراہی میں شعبہ انتظامیہ، شکایات منیجمنٹ سیل، کال سینٹر، گمشدگی و بازیابی، حرم گائیڈز، مدینہ روانگی و آمد سیل، وہیل چیئر ڈیسک اور اکاؤنٹس سیل کام کر رہے ہیں۔
مکہ کے 9 انتظامی سیکٹرز میں عازمینِ حج کی رہائش، خوراک اور ٹرانسپورٹ کا نظام فعال ہے۔ ڈائریکٹر مانیٹرنگ کی سربراہی میں 902 نجی حج کمپنیوں کی مانیٹرنگ اور ان کے ذریعے آنے والے 90 ہزار نجی حجاج کی شکایات کا ازالہ اور فیڈ بیک حاصل کیا جا رہا ہے۔ اب تک 457 نجی حج کمپنیوں کی مانیٹرنگ مکمل ہو چکی ہے، جن میں سے 78 شکایات کا ازالہ کیا جا چکا ہے۔
ڈائریکٹر حج میڈیکل مشن کے زیرانتظام، مکہ اور مدینہ میں ایک ایک مرکزی اسپتال اور درجن بھر ڈسپنسریاں کام کر رہی ہیں۔ پاک حج موبائل ایپ کے ذریعے عازمینِ حج کی تمام تر معلومات، راستوں کی رہنمائی اور شکایات کا فوری ازالہ ممکن ہے۔
مصروفیت یا مختصر چھٹی کے باعث مقامی و سمندر پار پاکستانیوں کے لیے 20 تا 25 دن پر مشتمل شارٹ حج پیکیج کا اجرا کیا گیا ہے۔ اضافی اخراجات کی ادائیگی پر مکہ مکرمہ میں ڈبل اور ٹرپل بیڈ کے الگ فیملی رومز کی سہولت پیش کی گئی ہے۔ عازمینِ حج کی جامع تربیت کے لیے ملک بھر میں تحصیل اور ضلع کی سطح پر ملٹی میڈیا کے ذریعے 2 تربیتی ورکشاپس کا انعقاد کیا گیا ہے۔
تمام پاکستانی عازمینِ حج کا مدینہ منورہ میں مسجد نبوی ﷺ کے قریب ترین 3، 4، 5 ستارہ ہوٹلز میں قیام کا بندوبست کیا گیا ہے۔ تمام عازمین کرام کے لیے ایام حج میں منیٰ، عرفات، مزدلفہ اور جمرات کے درمیان مشاعر ٹرین کی سہولت فراہم کی گئی ہے۔
اضافی اخراجات کی ادائیگی پر سپانسرشپ سکیم میں مکتب کی اکانومی پلس کیٹیگری ’سی‘ کی سہولت فراہم کی گئی ہے۔ تمام عازمینِ حج کے لیے مخصوص شناخت اور کیو آر کوڈ سے مزین بڑا ٹرالی بیگ، ہینڈ کیری اور شوز بیگ دیا گیا ہے۔ خواتین عازمینِ حج کے لیے پاکستانی پرچم والا ایک عدد سبز سکارف اور مرد عازمینِ حج کے لیے ایک عدد احرام بیلٹ شامل ہے۔
سفر حج پر روانگی سے قبل پاکستان اور سعودی عرب میں اپنے رشتہ داروں سے آسان اور فوری رابطہ کے لیے 120 منٹ اور 8 جی بی ڈیٹا کی حامل سم فراہم کی گئی ہے۔