بھارت میں نیشنل ڈیموکریٹک الائنس (این ڈی اے) میں شامل سیاسی جماعتوں نے نریندر مودی کو مسلسل تیسری بار وزیراعظم بنانے کے لیے حکمران اتحاد کا سربراہ منتخب کرلیا۔
مزید پڑھیں
اس حوالے سے منعقدہ اجلاس میں تیلگو دیسم پارٹی (ٹی ڈی پی)، جنتا دل یونائیتڈ (جے ڈی یو) اور شیوسینا کے علاوہ این ڈی اے کی دیگر اتحادی جماعتوں کے سربراہان بھی موجود تھے۔
اس اجلاس میں ٹی ڈی پی سربراہ چندربابو نائیڈو نے نریندر مودی کی حمایت کا اعلان کرکے ایسی تمام قیاس آرائیوں کا خاتمہ کردیا جن میں کہا جارہا تھا کہ وہ ممکنہ طور پر اپوزیشن اتحاد سے ہاتھ ملا لیں گے۔
اجلاس سے خطاب میں چندربابو نائیڈو نے بھارت کو دنیا کی 5ویں بڑی معیشت بنانے پر مودی کو سراہا اور کہا کہ انہیں یقین ہے کہ مودی کی قیادت میں انڈیا دنیا کی پہلی یا دوسری بڑی معیشت بننے میں کامیاب ہوجائے گی۔
بہار کے وزیراعلیٰ اور جنتا دل کے سربراہ نتیش کمار نے بھی مودی کی قیادت پر اعتماد اور حکومت میں ان کے ساتھ چلنے چلنے کے عزم کا اظہار کیا۔
این ڈی اے کی سربراہی کے لیے وزیر دفاع راجناتھ سنگھ نے نریندر مودی کا نام تجویز کیا تھا جبکہ بی جے پی کے رہنماؤں امیت شاہ، نتین گڈکاری اور حلیف جماعتوں کے بعض رہنماؤں نے اس کی حمایت کی تھی۔
گزشتہ روز ٹی ڈی پی اور جے ڈی یو نے مشاورت اور اپنے مطالبات کو حتمی شکل دینے کے بعد آج کے ہونے والے این ڈی اے کے اجلاس میں شرکت کا فیصلہ کیا تھا۔
واضح رہے کہ حالیہ لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی نے 240 نشستوں پر کامیابی حاصل کی تھی۔ بھارت میں کسی جماعت یا اتحاد کو حکومت بنانے کے لیے لوک سبھا میں 272 سیٹوں کی ضرورت ہوتی ہے۔ این ڈی اے اتحاد نے مجموعی طور پر 293 نشستوں پر کامیابی حاصل کی ہے جبکہ اپوزیشن اتحاد انڈیا کی مجموعی سیٹوں کی تعداد 230 ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق، گزشتہ 10 سال میں لوک سبھا کے 2 انتخابات کے بعد ایسا پہلی بار ہوا ہے کہ بی جے پی کو حکومت بنانے کے لیے اتحادی جماعتوں کی ضرورت پڑی ہے۔