سابق کپتان سلمان بٹ نے حارث رؤف کو ’بچہ‘ کیوں قرار دیا

ہفتہ 8 جون 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

ٹی 20 ورلڈکپ میں امریکا سے قومی ٹیم کی شکست پر تبصرہ ہوئے سابق کپتان سلمان بٹ قومی ٹیم بالخصوص فاسٹ بولر حارث رؤف پر برس پڑے، کہا حارث رؤف کی بالنگ سے لگا کہ وہ بچہ ہے جو فیلڈ دیکھے بغیر گیند کرواتا ہے۔

یوٹیوب پر اپنے چینل ’سلمان بٹ‘ کے پروگرام ’کافی ٹی تھری اینڈ ورلڈ ٹی 20 انٹرنیشنل کپ 2024‘ میں بات کرتے ہوئے قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان سلمان بٹ نے کہا کہ پاکستان کے خلاف میچ میں امریکی کرکٹ ٹیم کے کھلاڑی بہت اچھا کھیلے، ان کی بیٹنگ بولنگ، کپتانی ہر چیز ہم سے بہتر تھی، پینک وہ نہیں ہم لگ رہے تھے۔

ہار ایک سانحہ

سلمان بٹ نے امریکا سے پاکستان کی ہار کو ایک سانحہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے سانحے ایک دم نہیں ہوتے، یہ واقعات کا تسلسل ہوتا ہے، ہم لوگ میرٹ پر کام نہیں کرتے، ٹیم میں ایک دم تبدیلیاں کردی جاتی ہیں، ہماری چیزیں غیر یقینی ہوتی ہیں، جن کا اثر ہمارے کھلاڑیوں پر ہوتا ہے۔

سابق کپتان نے کہا کہ ہم نے بچوں کو ٹی 20 کرکٹ سکھانی شروع کردی ہے، جس کے باعث ان میں کرکٹ کی آگاہی ڈیویلپ نہیں ہوتی، بیچ میں ہم ایک دوبار فائنل اور سیمی فائنل میں پہنچ گئے۔ کسی کی بس نہیں پہنچ سکی، کہیں بارش نے کام دکھایا تو ہم پہنچ گئے، ہم اسی پر خوش ہوگئے کہ ہم فائنل میں پہنچ گئے، لیکن کامیاب ادارے اپنی جیت کے بعد بھی اپنا تجزیہ کرتے ہیں، ہم بس کہتے ہیں موجاں ہوگئی ہیں، ڈھول بجاؤ۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے لیے آخری اوور میں بولر کی پٹائی ہونا کوئی بڑی بات نہیں، لیکن حارث رؤف کی بالنگ سے لگا کہ وہ بچہ ہے جو فیلڈ دیکھے بغیر گیند کرواتا ہے، آخری اوور میں حارث کا مڈ آف سرکل کے اندر ہے، اس کے باوجود اس نے آخری بال فل بال کروائی اور چوکا لگ گیا، کپتان بھی اس پر چیخے۔

سلمان بٹ نے حارث رؤف کو پیغام دیتے ہوئے کہا آپ کو پتا ہونا چاہیے جب آپ مڈ آف اوپر لیتے ہیں تو آپ فل بال نہیں کھیلتے، یہ کرکٹ کی بنیادی باتیں ہیں لیکن حارث کا اسٹائل ہے گیند پر رنز کھانے کے بعد وہ بیٹھ جاتا ہے، سر پر ہاتھ رکھ لیتا ہے جیسے اس کے شیئرز کا نقصان ہوگیا ہو، یا کوئی چیز چوری ہوگئی ہو۔

سابق کپتان نے کہا کہ مجھے سمجھ نہیں آتی کہ حارث رؤف ایسا کیوں کرتے ہیں، وہ یہ سب کرکے کیا ظاہر کرنا چاہتے ہیں، یہ غیر پیشہ ورانہ ہے، ایسا لگتا ہے کہ جیسے آپ کچھ سیکھنا نہیں چاہتے۔

انہوں نے کہا کہ ٹیم کے لوگ اب پریس کانفرنس میں آکر پھر وہی دو چار یاد کی ہوئی باتیں کہیں گے کہ میچ کی شکست کی وجہ اسٹرائیک ریٹ اچھا نہیں تھا، پھر کہیں گے ہم سیکھ رہے ہیں، سیکھنے کا عمل ہے، لیکن کچھ بھی کہیں سچ یہ ہے کہ ان کے پاس کامن سینس کی کمی ہے، گیم سے آگہی کی کمی ہے، ان کے پاس وہ اسپیڈ اسمارٹنیس نہیں جو ایک کرکٹر کو اتنے تجربے کے بعد آنی چاہیے۔

انہوں نے مزید کہا کہ امریکا کی ٹیم نئی ٹیم ہے، آپ نے اس ٹیم کو ایک باؤنسر نہیں مارا، اتنی بڑی باؤنڈری پر بھی آپ نے اس ٹیم کو باؤنسر نہیں مارا؟ آپ نے انہیں محسوس ہی نہیں کروایا کہ آپ ان پر اٹیک کرنے جارہے ہیں، فیلڈنگ آپ نے کسی عام میچ کی طرح سیٹ کی ہوئی تھی جس کی وجہ سے کیچ چھوٹ گئے۔

سیلمان بٹ نے کہا کہ ایک کیچ افتخار کے پاس سے گزرا، دوسرا کیچ آگے گرگیا، کیوں کہ فیلڈر وہاں کیپر سے بھی پیچھے کھڑا تھا، سمجھ نہیں آرہا کہ ہمیں ٹیم کی کس کس بات پر تنقید کرنی چاہیے، کیوں کہ یہ میچ غلطیوں سے بھرا ہوا تھا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp