مشاعر ٹرین حجاج کرام کی منتقلی کو منظم کرتی ہے، جس سے ان کا حج کا تجربہ بہتر اور مناسک کی ادائیگی آسان اور آرام دہ ہو جاتی ہے۔
مزید پڑھیں
مشاعر ٹرین میں 9 اسٹیشن شامل ہیں، جو مختلف مقدس مقامات پر منقسم اور 18 کلومیٹر طویل ڈبل ٹریک سے منسلک ہیں۔ ٹرین کی گنجائش ایک گھنٹے میں 72 ہزار مسافروں تک کی ہے، اور یہ 2000 سے زیادہ دفعہ ٹرپ فراہم کرتی ہے۔
ٹرین کی رفتار اور کارکردگی
ٹرین کی رفتار 80 کلومیٹر فی گھنٹہ ہے، یہ منیٰ سے عرفات تک کی مسافت تقریبا 20 منٹ میں طے کر سکتی ہے۔ مشاعر ٹرین کے فلیٹ میں 17 کوچز شامل ہیں، جن میں سے ہر ایک کی گنجائش تین ہزار مسافروں کی ہے، جبکہ ٹرین کی نشستوں کی گنجائش اس کے کل مسافروں کا 20 فیصد ہے، جس سے ٹرین کی کل گنجائش ایک گھنٹے میں 72 ہزار مسافروں تک پہنچ جاتی ہے اور یہ مختلف مقدس مقامات کے درمیان 3 لاکھ 50 ہزار سے زائد عازمین حج کو منتقل کرنے میں معاون ہوتی ہے۔
نقل وحرکت کی سہولت کے لیے اسٹیشنز کا ڈیزائن
اسٹیشنز کے ڈیزائن میں کئی عوامل کو مدنظر رکھا گیا ہے، تاکہ عازمین حج کی منتقلی آسان ہو۔ ان ڈیزائنز میں آمد و روانگی کے پلیٹ فارم کو الگ الگ رکھنا شامل ہے۔ مشاعر ٹرین کے اسٹیشنز میں بالائی راستے بھی شامل ہیں جو مسافروں کو مخالف جانب سے گراؤنڈ فلور تک پہنچاتے ہیں۔
اس کے علاوہ پلیٹ فارم سے مسافروں خاص طور پر بزرگوں اور معذور افراد کو منتقل کرنے کے لیے ریمپس اور الیکٹریکل لفٹس بھی شامل ہیں۔ ہر جانب 60 دروازے ہیں تاکہ عازمین حج کی منتقلی آسان اور منظم ہو۔
ماحولیاتی اور اقتصادی فوائد
مشاعر ٹرین ہر سفر میں ہزاروں عازمین حج کو مقدس مقامات کے درمیان منتقل کرنے میں معاون ہوتی ہے، جس سے عازمینِ حج کو مختصر وقت میں مناسک کی ادائیگی میں آسانی ہوتی ہے۔
حج کے موسم میں ٹرین کی موجودگی تقریباً 50 ہزار بسوں کے برابر کا کام دیتی ہے، جس سے ازدحام، اور کاربن کے اخراج میں بھی کمی واقع ہوتی ہے۔ مشاعر ٹرین برقی توانائی پر چلنے کی وجہ سے ماحول دوست ہے، اس میں کاربن اخراج صفر ہوتا ہے، یوں یہ مقدس مقامات کے ماحول کی حفاظت، اور عازمین حج کی صحت کو برقرار رکھنے میں معاون ہے۔
منفرد آپریٹنگ انداز
مشاعر ٹرین کا ایک منفرد آپریٹنگ انداز ہے جو دنیا کی کسی اور ٹرین میں نہیں پایا جاتا۔ جہاں یہ میٹرو (ریپیٹیشن) نظام پر کام کرتی ہے۔ ٹرین کی حرکت کو حج کے موسم میں روزانہ کی ضروریات کے مطابق منظم کیا جاتا ہے اور ہر دن کے مناسک کے مطابق ٹرین کے گزرنے اور رکنے کے مقامات کا تعین آپریشن اور کنٹرول سینٹر کے ذریعے کیا جاتا ہے، جو ذی الحجہ کی 7 تاریخ سے لے کر ایامِ تشریق کے اختتام تک کام کرتی ہے۔