خیبر پختونخوا حکومت نے صوبے میں سیاحت کے فروغ کے لیے سیاحتی مقامات کا دورہ کرنے والے سیاحوں کے لیے ہیلی کاپٹر سروس کا آغاز کردیا ہے۔
مزید پڑھیں
حکام کے مطابق، پہلے مرحلے میں ہیلی کاپٹر سروس صرف چترال کے لیے دستیاب ہوگی، اس ضمن میں خصوصی پیکجز کا اعلان اور کرایہ نامہ بھی جاری کردیا گیا ہے۔
سیاحتی مقامات کے لیے ہیلی سروس سے متعلق صوبائی حکومت کا پیٹرونیٹ ایوی ایشن کے ساتھ باقاعدہ معاہدہ طے پا گیا ہے اور اس سلسلے میں مفاہمتی یادداشت پر دستخط بھی کردیے گئے ہیں۔
ہیلی پیکچز اور کرایہ
صوبائی حکومت نے ہیلی سروس کا آغاز ایک ایسے موقع پر کیا ہے جب رواں ماہ کے آخر میں 3 روزہ شندور پولو فیسٹیول کا آغاز بھی ہو رہا ہے۔
اس فیسٹیول میں شرکت کے خواہشمند افراد اور سیاح ہیلی سروس سے استفادہ کرسکتے ہیں۔ حکومت نے سیاحوں کے لیے خاص طور پر 4 مختلف ٹورازم اینڈ ہیلی سفاری پیکیجز متعارف کرائے ہیں۔
پہلا پیکیج
پہلے پیکیج میں چترال ایئرپورٹ سے وادی کیلاش اور لواری ٹنل کے لیے ہیلی سروس دستیاب ہوگی اور اس کا کرایہ 6 لاکھ روپے فی مسافر ہوگا۔ ہیلی کاپٹر میں 4 افراد کے بیٹھنے کی گنجائش ہوگی۔
دوسرا پیکیج
دوسرے پیکیج میں چترال ایئرپورٹ سے ترچ میر چوٹی کی سیر شامل ہے۔ یہ ہیلی سروس کا سب سے سستا پیکیج ہے جس کا کرایہ 2 لاکھ روپے فی سیاح ہوگا اور ہیلی کاپٹر میں 4 سیاحوں کے بیٹھنے کی گنجائش ہوگی۔
تیسرا پیکیج
تیسرے پیکیج میں چترال ایئرپورٹ سے ترچ میر اور قاقلشت میڈوز کی سیر شامل ہوگی۔ اس کا کرایہ فی مسافر 6 لاکھ روپے ہوگا۔ اس پیکیج کے تحت سیاح اپر چترال کی بھی سیر کرسکیں گے۔
چوتھا پیکیج
اس پیکیج میں چترال ایئرپورٹ سے شندور پولو فیسٹیول کا ٹور شامل ہے۔ شندور پولو میلہ رواں ماہ کے آخر میں شروع ہورہا ہے۔ ہیلی کاپٹر کے ذریعے جانے والے سیاح شندور میلہ بھی دیکھ سکیں گے۔ یہ پیکیج کرائے کے لحاظ سے سب سے مہنگا ہے۔ اس کا کرایہ 7 لاکھ 35 ہزار روپے فی مسافر ہوگا اور ہیلی کاپٹر میں صرف 3 افراد کی گنجائش ہوگی۔
سیاحت کو فروغ حاصل ہوگا
صوبائی حکومت اور سیاست سے وابستہ افراد کے مطابق، ہیلی کاپٹر سروس سے بالائی اور دورافتادہ اضلاع میں سیاحت کو فروغ ملے گا کیونکہ خستہ حال سڑکوں کے باعث کئی سیاح ان علاقوں کا رخ کرنے سے کتراتے تھے۔