گورنر پنجاب بلیغ الرحمان پر کالج کے معاملات میں مداخلت کا الزام عائد کرتے ہوئے ایچی سن کالج لاہور کے پرنسپل مائیکل اے تھامسن کے استعفے سے اڑنے والی گرد اب بیٹھ چکی ہے لیکن اسی نوعیت کا ایک اور معاملہ گزشتہ روز سامنے آیا ہے۔
مزید پڑھیں
24نیوز ٹی وی چینل کی ایک حالیہ رپورٹ کے مطابق سابق چیف جسٹس ثاقب نثار نے مبینہ طور ایچی سن کالج میں زیر تعلیم اپنے پوتے کے لیے ہیڈ بوائے کے عہدے کے حصول کے لیے اپنے اثرورسوخ کا انتہائی حد تک استعمال کیا۔
ٹی وی رپورٹ میں ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ سابق چیف جسٹس ثاقب نثار نے ایچی سن کالج کے ہیڈ بوائے کے انتخابات پر اثر انداز ہونے کے لیے اپنی طاقت کا استعمال کیا تاکہ ان کا پوتا معروف درسگاہ میں اس عہدے پر فائز ہوسکے۔
سابق چیف جسٹس کی جانب سے ایچی سن کالج کے پرنسپل کے دفتر میں مبینہ مداخلت کے رد عمل میں طلبا کے والدین نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک پریشان کن مثال قائم کرتا ہے۔
واضح رہے کہ لاہور میں واقع معروف درسگاہ ایچی سن کالج کے پرنسپل مائیکل اے تھامسن نے رواں برس مارچ میں اس وقت کے گورنر پنجاب بلیغ الرحمان کی جانب سے کالج کے امور میں مبینہ مداخلت اور اختلافات پر اپنے عہدے سے استعفیٰ دیدیا تھا، ان کے ساتھ کالج مینجمنٹ کمیٹی کے رکن بابر علی بھی مستعفی ہوگئے تھے۔
مستعفی پرنسپل نے کالج کے عملے کے نام اپنے خط میں لکھا تھا کہ اسکولوں میں اقربا پروری اور سیاست کی کوئی گنجائش نہیں، انتہائی بری گورننس کی وجہ سے ان کے پاس استعفے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں۔