ایچیسن کالج کے پرنسپل کے استعفے کے معاملے پر گورنر پنجاب بلیغ الرحمان کا کہنا ہے کہ فیس کے حوالے سے ان کا فیصلہ کالج کے مروجہ قانون کے عین مطابق ہے۔
مزید پڑھیں
ایک پریس ریلیز میں گورنر نے کہا کہ میڈیا میں چلنی والی خبریں گورنر کے فیصلے کے سیاق و سباق کے منافی ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ فیس کے فیصلے کا اطلاق کسی فرد واحد پر نہیں بلکہ ان تمام والدین پر ہوگا جنہیں کسی مجبوری کے تحت شہر چھوڑنا پڑجاتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ فیصلہ کسی بھی طالبعلم کے شہر چھوڑ جانے کے بعد فیس نہ لینے کے لیے کیا گیا ہے۔
گورنر نے کہا کہ کالج پرنسپل نے نجی وجوہات کی بنا پر گزشتہ برس گورنر پنجاب کو اپنا استعفیٰ دے دیا تھا اور ان کا استعفیٰ یکم اگست 2023 کو آیا تھا جسے بعد میں منظور کرلیا گیا۔ انہوں نے مزید بتایا کہ پرنسپل فروری 2024 سے تادیبی کارروائی کا سامنا بھی کر رہے ہیں۔
پریس ریلیز میں کہا گیا کہ پرنسپل کے اسٹاف کو لکھے گئے خط میں نازیبا زبان استعمال کی گئی اور غلط بیانی سے بھی کا لیا گیا۔
گورنر نے کہا کہ یہ کالج 150 سال پرانا ہے اور کسی فرد واحد کی خواہشات کے تابع نہیں ہے۔
یاد رہے کہ ایچی سن کالج لاہور کے پرنسپل مائیکل اے تھامسن نے گورنر پنجاب بلیغ الرحمن سے وفاقی وزیر احد چیمہ کے بچوں کے جرمانہ اور فیس معافی سے اختلافات کے بعد عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔
ایچی سن کالج کے پرنسپل مائیکل اے تھامسن نے کالج عملے کے نام خط لکھا تھا جس میں انہوں نے کہا کہ اسکول میں اقربا پروری اور سیاست کی کوئی گنجائش نہیں، بورڈ کی سطح پر جو ہو رہا ہے وہ آپ سب کو معلوم ہے۔