مناسک حج کے پہلے مرحلے کا آغاز ہوگیا ہے، اس سلسلے میں بیشتر عازمین حج کو منیٰ پہنچا دیا گیا ہے، جہاں وہ خیمہ بستی میں قیام کریں گے۔
مزید پڑھیں
دنیا بھر سے آئے بیشتر عازمین حج کو بسوں کے ذریعے منیٰ پہنچا گیا جبکہ دیگر کی منیٰ روانگی کا عمل آج جاری رہے گا۔ رواں برس دنیا بھر سے 15 لاکھ عازمین حج کی سعادت حاصل کررہے ہیں جن میں ایک لاکھ 60 ہزار پاکستانی عازمین اور تقریباً 4 لاکھ مقامی عازمین حج شامل ہیں۔
عازمین حج کو 9 ذی الحجہ کو علی الصبح اور رات گئے منیٰ سے میدان عرفات مشاعر ٹرین کے ذریعے لے جایا جائے گا جہاں وہ خطبہ حج سننے کے بعد ظہر اور عصر کی نمازیں ادا کریں گے اور حج کا رکن اعظم وقوف عرفات کریں گے اور اپنے رب کے حضور مناجات اور دعاؤں میں مشغول رہیں گے۔
مغرب کے وقت تمام حجاج کرام کو ٹرین کے ذریعے میدان عرفات سے مزدلفہ لے جایا جائے گا۔ یہاں پہنچ کر حجاج کرام مغرب اور عشا کی نمازیں ادا کریں گے، کنکریاں اکٹھی کریں گے اور آرام کریں گے۔
اگلے روز 10 ذی الحجہ کو نمازِ فجر کی ادائیگی کے بعد روشنی پھیلنے تک وقوف مزدلفہ کریں گے اور مشاعر ٹرین کے ذریعے جمرات روانہ ہوں گے۔ یہاں صرف بڑے شیطان کو 7 عدد کنکریاں ماریں گے اور قربانی کے اپنے مقام تک پہنچنے کے بعد حلق یا قصر کروا کر عام کپڑے زیب تن کریں گے۔
حجاج کرام 10 ذی الحجہ سے 12 ذی الحجہ کے دوران کسی بھی وقت طواف زیارت اور سعی کریں گے۔ 11 اور 12 ذی الحجہ کو جمرات پر تینوں شیطانوں کو 7، 7 کنکریاں مارنے کے بعد مکتب کی ہدایات کے مطابق یا تو بسوں کے ذریعے مکہ مکرمہ واپس آجائیں گے یا 13 ذی الحجہ کی رمی کے بعد اپنی رہائش گاہوں پر واپس آجائیں گے۔
حجاج کرام وطن واپسی سے قبل طواف وداع کریں گے۔ واضح رہے کہ پاکستانی حجاج کی وطن واپسی کے لیے پوسٹ حج پروازیں 20 جون سے شروع ہوں گی۔
سعودی مکاتب نے سرکاری عازمینِ حج کی رہائش گاہوں پر منیٰ میں داخلے کے لیے نسک کارڈ، ٹرین ٹکٹ کی تقسیم مکمل کر لی ہے۔ نیز پاکستان حج مشن نے قربانی کے پیسے جمع کروانے والے عازمین کو رہائشوں پر نوٹس اور پاک حج موبائل ایپ پر نوٹیفکیشن کے ذریعے 10 ذی الحجہ کو ظہر اور عصر کے درمیان قربانی ہونے سے متعلق اطلاع دیتے ہوئے ہدایت دی کہ نماز عصر کے بعد احرام کی پابندیوں سے باہر آئیں گے۔