وفاقی وزیر داخلہ کا تاریخی قلعے کا دورہ اور زنجیروں میں جکڑے دروازوں میں دلچسپی

ہفتہ 15 جون 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے فرنٹیئر کانسٹیبلری کے شب قدر قلعہ کا دورہ کیا، دوران وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے قلعہ کے مختلف قدیم حصے دیکھے۔

اس موقع پر وفاقی وزیرداخلہ نے زنجیروں میں جکڑے قلعہ کے اصلی و قدیمی دروازوں میں گہری دلچسپی کا اظہار کیا۔

محسن نقوی نے قلعے میں موجود برطانیہ کے سابق وزیراعظم سر ونسٹن چرچل کا مجسمہ اور 1837 میں دیار کی لکڑی سے تعمیر کیا گیا ریسٹ ہاوس بھی دیکھا۔ اس ریسٹ ہاوس میں سر ونسٹن چرچل نے ستمبر 1897 میں قیام کیا تھا۔

قلعے کی تاریخ

یہ قلعہ راجا رنجیت سنگھ کے دور حکومت کے دوران ماہر تعمیرات طوطا رام نے تعمیر کروایا اور اس کا نام نام شنکر گڑھ رکھا گیا۔

دروازوں کو سزا

1839  میں مہمند قوم نے شنکر گڑھ قلعہ پر حملہ کیا اور دروازے توڑ کر قلعہ میں داخل ہوگئے، رنجیت سنگھ کے بیٹے شیر سنگھ نے قلعہ کے دروازے ٹوٹنے کی انکوائری فرنچ جنرل سے کروائی۔ انکوائری کی روشنی میں 1840 میں دروازوں کو 100 برس تک زنجیروں میں باندھنے کی سزا سنائی گئی، یوں184  برس بعد آج بھی یہ دروازے زنجیروں میں جکڑے ہوئے ہیں۔

وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے تاریخی قلعہ کی دیکھ بھال پر کمانڈنٹ ایف سی  اور ان کی ٹیم کی کارکردگی کو سراہا۔

دیار کی لکڑی سے بنا گیسٹ ہاؤس

قلعہ ایک  تاریخ سموئے ہوئے ہے، محسن نقوی

اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا کہ فرنٹیئر کانسٹیبلری کی پشاور سمیت خیبر پختونخوا میں قیام امن کیلئے گراں قدر خدمات ہیں۔

وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ ایف سی کے  افسروں اور جوانوں نے دہشتگردی کے خلاف جنگ میں بہادری کی داستانیں رقم کی ہیں۔قوم کو ایف سی کے جری سپوتوں پر ناز ہے۔

قلعے کے دورے کے موقع پر کمانڈنٹ ایف سی معظم جاہ انصاری نے قلعہ اور زنجیروں میں جکڑے دروازوں کے تاریخی پس منظر کے بارے میں بریفنگ دی۔

وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے وزیٹرز بک میں تاثرات بھی درج کیے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp