مسیحیوں کے روحانی پیشوا پوپ فرانسس نے مقبوضہ یروشلم کی تاریخی اور قانونی حیثیت کو برقرار رکھنے پر زور دیا ہے۔
فلسطینی نیوز ایجنسی کے مطابق پیر کو ویٹیکن سٹی میں سفارت کاروں سے سالانہ ملاقات میں پوپ فرانسس نے یروشلم میں بڑھتے ہوئے پرتشدد واقعات پر تشویش کا اظہار کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ ’یروشلم کا تعلق تین مذاہب سے ہے جن میں اسلام، یہودیت اور عیسائیت شامل ہے۔ اس (یروشلم) کو تنازعات کا تھیٹر ہونے کے بجائے امن کا فورم ہونا چاہیے۔
انہوں نے امید ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ فلسطین اور اسرائیل بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق براہ راست مذاکرات کو بحال کریں گے۔
ویٹیکن سٹی کے لیے فلسطین کے سفیر عیسٰی قسیسیہ نے پوپ فرانسس کو صدر محمد عباس کی جانب سے نیک خواہشات کا پیغام پہنچایا اور ان پر زور دیا کہ وہ یروشلم میں انصاف، امن اور فلسطینی عوام کے حق خودارادیت کے لیے دعا کریں۔