وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ سکھر بیراج کا نیا گیٹ نصب کرنے پر کام جاری ہے، توقع ہے کہ 20 جولائی تک نیا گیٹ آجائے گا۔
سندھ اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ سکھر بیراج کا گیٹ 1982 میں بھی گرا تھا، اس وقت جب گیٹ گرا تھا، اس وقت دریائے سندھ میں 30 ہزار کیوسک سے اوپر پانی نہیں تھا۔
مزید پڑھیں
مراد علی شاہ نے کہا کہ جون اور جولائی میں دریاؤں میں پانی کا لیول بلند ترین سطح پر ہوتا ہے، اب جب سکھر بیراج کا گیٹ ٹوٹا تو دریائے سندھ میں ایک لاکھ 5 ہزار کیوسک سے اوپر لیول کا پانی تھا۔
انہوں نے کہا کہ گیٹ گرنے سے پہلے ہی ہم نے اسے تبدیل کرنے کا پراسیس شروع کردیا تھا، پچھلے 3 یا 4 سال سے اس پر کام جاری تھا، چینی کمپنی اس پر کام جاری رکھے ہوئے تھی، سکھر بیراج سے نہروں کو پانی دینے کا عمل شروع کردیا گیا ہے، وقت کے ساتھ ساتھ بیراج میں پانی بھرنا پڑتا ہے، ایک دم نہیں بھرا جاتا۔
’سکھر بیراج میں 4 ہزار 700 ٹن مٹی ڈالی گئی ہے، جب گیٹ ٹوٹا تو بیراج میں پانی کا لیول 199.5 فٹ تھا، اس کو کم کرکے 192 فٹ پر لایا گیا، 20 جولائی تک بیراج کا گیٹ بدل دیا جائے گا، پرانا گیٹ بھی نکال کر رکھا گیا ہے، اگر مقرر وقت تک گیٹ نہ آیا تو عارضی طور پر پرانا گیٹ نصب کیا جائے گا۔‘
یاد رہے کہ واضح رہے کہ گزشتہ دنوں پاکستان کے سب سے قدیم سکھر بیراج کا پ50ٹن وزنی گیٹ نمبر 47 پانی کے پریشر سے اچانک ٹوٹ کر پانی میں گر گیا تھا، جس کے باعث بیراج کے گیٹ نمبر 44 کو بھی شدید نقصان پہنچا تھا۔