پاکستان کرکٹ بورڈ کے سابق چیئر مین رمیز راجہ نے کہا ہے کہ پاکستان کرکٹ فکسنگ کے اندھیرے سے گزری، شاید میں واحد تھا جس کا اس طرف دھیان نہیں گیا تھا، اس کی وجہ یہ تھی کہ مجھے تعلیم نے اچھے برے کی پہچان دی.
گورنمنٹ کالج یونیورسٹی لاہور میں خطاب کرتے ہوئے رمیز راجہ نے کہا کہ پہلے ہی دن کہا تھا کہ جو ٹیم کی پرفارمنس ہوگی وہ میری ہوگی، پورے پاکستان سے سو بہترین کھلاڑیوں کا انتخاب کیا، ان سو بچوں کو بہترین کوچ اور مفت تعلیم کے انتظامات کیے، پاکستان جونیئر لیگ کا انعقاد بی کرایا۔
انہوں نے کہا کہ سرفراز ہمیشہ سے ٹیم کا حصہ رہے ہیں، سولہ لڑکوں کی ٹیم میں فائنل کوچ اور کپتان کرتے ہیں۔
نئی رجیم جو آئین لیکر آئی ہے وہ فرسودہ ہے، نئے آئین کو ہٹا کر فرسودہ آئین نافذ کردیا گیا ہے، کھیل کو نان کرکٹر کے حوالے کرنا زیادتی ہے، پاکستان میں باقی کھیلوں کے ماڈل کو بدلنے کی ضرورت ہے، جب تک اس پراپرٹی میں پیسے نہیں آئیں گے ہاکی اور فٹبال بہتر نہیں ہوسکتے۔
سابق چئیرمین نے کہا کہ کرکٹ ٹیم میں زبردستی کی کچھ چیزیں کرنی کی کوشش کی جارہی ہیں، ٹیم کے موجودہ کمبینیشن نے ورلڈ کپ جیتا، نئی ایڈمسنٹریشن اگر کوئی تبدیلی کرتی ہے تو اس سے نقصان ہوگا۔