ہیٹ ویو کے دوران کے الیکٹرک کی جانب سے جاری لوڈ شیڈنگ کے خاتمے کے لیے جماعت اسلامی نے عدالت سے رجوع کرتے ہوئے اپنی درخواست میں کے الیکٹرک کی جانب سے 71فیصد فیڈرز کو لوڈ شیڈنگ فری رکھنے کے دعوے کو غلط قرار دیا ہے۔
مزید پڑھیں
امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر اور اپوزیشن لیڈر کے ایم سی سیف الدین کی جانب سے سندھ ہائیکورٹ میں عثمان فاروق ایڈووکیٹ نے درخواست دائر کی ہے، جس میں عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ کے الیکٹرک کو بالخصوص ہیٹ ویو میں بلا تعطل بجلی فراہم کرنے کی ہدایت کی جائے۔
درخواست میں وزارت توانائی ، نیپرا اور کے الیکٹرک کو فریق بناتے ہوئے کے الیکٹرک کی جانب سے 71فیصد فیڈرز کو لوڈ شیڈنگ فری کرنے کے دعوے کو غلط قرار دیا گیا ہے، درخواست میں کے الیکٹرک کی غیر معیاری کارکردگی کی شکایت کرتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ اسی خراب کارکردگی کے باعث نیپرا نے 5کروڑ روپے کا جرمانہ بھی عائد کیا تھا۔
جماعت اسلامی نے اپنی درخواست میں کہا ہے کہ ٹیکنیکل فالٹس بھی کے الیکٹرک کی ذمہ داری ہیں انہیں درست کیا جائے، کراچی میں 16گھنٹے کی روزانہ اوسطاً لوڈ شیڈنگ ہوتی ہے اور اب تو راتوں میں بھی 2 سے 4 گھنٹے لوڈ شیڈنگ شروع کردی گئی ہے جبکہ آج کل کراچی میں درجہ حرارت 40درجہ سینٹی گریڈ سے زائد رہتا ہے۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ کراچی شہر ملکی خزانے میں سب سے زیادہ ریونیو جمع کراتا ہے، کے الیکٹرک کی کارکردگی سے کراچی کا کاروباری طبقہ اور طالب علم بھی متاثر ہو رہے ہیں، ہیٹ ویو کی وجہ سے سینکڑوں شہری روزانہ اسپتال لائے جا رہے ہیں۔