غلام محی الدین پاکستانی فلم انڈسٹری کا ایک بڑا نام ہیں۔ انہوں نے اردو اور پنجابی دونوں فلموں میں کام کیا اور دونوں زبانوں میں بے شمار ہٹ فلمیں دیں۔
مزید پڑھیں
غلام محی الدین نے بھی ٹیلی ویژن سے شروعات کی اور سنیما کی طرف بڑھے اور پھر کبھی پیچھے مڑ کر نہیں دیکھا۔ وہ سنیما کے سنہری دور کا ایک بڑا نام ہیں جب کام کا احترام کیا جاتا تھا۔
غلام محی الدین وصی شاہ کے شو کے مہمان تھے جہاں انہوں نے بتایا کہ فلم انڈسٹری میں ان کی شروعات اچھی تھی لیکن بعد میں انہوں نے اسکرپٹ کے کچھ خراب انتخاب کیے اور ان کی چند فلمیں فلاپ ہوگئیں۔
ان کے لیے وہ ایک کٹھن وقت تھا کیونکہ انہیں مطلوبہ کام نہیں مل رہا تھا اور ایک شخص نے تو ان کے چہرے پر یہ تک کہہ دیا تھا کہ ان کا وقت ختم ہو گیا ہے اور انہیں اب اپنے گھر بیٹھنا چاہیے۔
ایک رات وہ بہت پریشان تھے اور پھر جب ان کی آنکھ لگ گئی تو انہوں نے ایک خواب دیکھا۔ انہوں نے دیکھا کہ ایک نورانی شخصیت ان کے پاس آئی اور انہیں بتایا کہ ان کے لیے چیزیں ٹھیک ہو جائیں گی۔
حیرت انگیز طور پر اس کے فوراً بعد ہی وہ دوبارہ ہٹ ہونے لگے اور اس خواب کے بعد اپنے کیریئر میں 300 سے زیادہ فلمیں کیں۔