اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان نے ایوان میں بیہودہ نعرے بازی کی روک تھام کے لیے ایتھکس کمیٹی قائم کرنے کا اعلان کردیا ہے۔
لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان نے کہا کہ اسمبلی میں گندی گالیاں دی گئی، ایوان کوئی جلسہ گاہ یا کنٹینر نہیں، اسمبلی میں بیہودہ گالیوں کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔
مزید پڑھیں
ملک احمد خان نے کہا ’میں نے ریکارڈنگ نکلوائی، جو سن کر میرا سر شرم سے جھک گیا، میں نے دونوں فریقین کو بلایا، اور ان سے کہا کہ اگر آپ کسی لیڈر کا نام لے کر ان کے والد سے منسوب کرکے نعرے بازی کریں گے تو دوسرے لیڈر بھی اسمبلی میں آکر کسی کی بیٹی، بیوی کا نام لے کر کہیں گے کہ اس کے والد کے یہ معاملات تھے۔
اسپیکر پنجاب اسمبلی نے کہا کہ ہمیں کوئی ضابظہ اخلاق بنا دینا چاہیے، ہم ایک دوسرے کی فیملیز کے بارے میں اسمبلی میں گندی نعرے بازی کرکے ایک دوسرے کو اشتعال نہ دلوائیں، لوگ اخلاقی سطح سے گرجائیں تو کیسے ایوان چلے گا۔
انہوں نے کہا کہ جمہوری اقدار کی پاسداری لازمی ہے، ایوان میں بیہودہ نعرے بازی روکنے کے لیے ایتھکس کمیٹی قائم کریں گے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی پنجاب اسمبلی میں تقریر کے دوران سنی اتحاد کونسل کے اراکین صوبائی اسمبلی نے ہنگامہ آرائی کی تھی، اور ایوان میں شدید نعرے بازی کی تھی۔
اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان نے ہنگامہ آرائی کرنے والے سنی اتحاد کونسل کے 11 ممبران کی اسمبلی رکنیت معطل کردی تھی، معطل ہونے والے ارکان میں ذوالفقار علی، شہباز احمد، محمد عاطف، طیب راشد، امتیاز محمود، حافظ فرحت عباس، چوہدری اعجاز شفیع، رانا اورنگزیب، شعیب امیر، اسامہ اصغر علی گجر اور اسد عباس شامل شامل ہیں۔
مذکورہ ارکان کا 15 سیشن ڈیز کے لیے ہاؤس میں داخلہ بند کردیا ہے۔