جج اور وکلا کی آزادی کے تحفظ کے حوالے سے اقوام متحدہ میں ماہر مارگریٹ سیٹروائٹ نے کہا ہے کہ بعض سیاسی کردار دنیا بھر میں غیرجانبدارانہ انصاف کے نظام کا اختیار محدود کرنے یا اسے قابو میں لینے کی کوشش کر رہے ہیں، جس سے اس نظام کو خطرات لاحق ہیں۔
مزید پڑھیں
مارگریٹ سیٹروائٹ نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کو پیش کردہ اپنی دوسری رپورٹ میں کہا ہے کہ بڑھتے ہوئے پاپولزم اور آمریتوں کے ماحول میں قانونی حکام، ججوں اور وکلا کے خلاف کارروائیاں عام ہوتی جا رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ حکومتیں عدالتی انتظام ہاتھ میں لے کر یا اس نظام میں ہر سطح پر کام کرنے والے کارکنوں یا عملے پر حملے کرکے انصاف کو کمزور کرنے کے لیے کوشاں ہیں۔
انہوں نے کہا ہے کہ نظام انصاف ‘قانون کی حکمرانی’ کی بنیادی قدر کو تحفظ دیتا ہے جو شراکت حکمرانی کو تقویت پہنچاتی ہے، یہ اصول کہتا ہے کہ تمام لوگوں پر یکساں قوانین کا منصفانہ اور متواتر اطلاق ہوتا ہے۔
سیٹروائٹ نے اقوام متحدہ کے رکن ممالک سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ انصاف کے اداروں پر عوامی اعتماد کو بحال کرنے اور انصاف اور جمہوریت کے لیے کام کرنے والے لوگوں کے تحفظ کے لیے مزید کام کریں۔