لاہور ہائیکورٹ: نادرا سے لاوارث لاشوں کی شناخت کے حوالے سے عملدرآمد رپورٹ طلب

منگل 28 مارچ 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

لاہور ہائیکورٹ نے نادرا سے مختلف اسپتالوں میں لائی جانے والی لاوارث لاشوں کی شناخت کے حوالے سے رپورٹ طلب کر لی۔

لاہور ہائیکورٹ میں لاشوں کا ڈیٹا مرتب کرنے کے حوالے سےدرخواست پر سماعت ہوئی، جسٹس ساجد محمود سیٹھی نے کیس کی  سماعت کی۔

کیس کی سماعت کے دوران نادرا کے وکیل نے عدالت سے لاشوں کا ڈیٹا پیش کرنے کے لیے 3ہفتوں کی مہلت مانگتے ہوئے کہا کہ نادرا کے ساتھ ایم او یو سائن ہو چکا ہے، اس پر عملدرآمد کا میکنیزم بنایا جا رہا ہے۔

درخواست گزار کی جانب سے اظہر صدیق ایڈووکیٹ نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ جو سپیشلائز ڈپارٹمنٹ ہے وہ الگ ہو چکا ہے، لاہور میں 200 کے قریب لاشیں مختلف اسپتالوں میں لائی جاتی ہیں، بیشتر لاشیں منشیات کا استعمال کرنے والوں کی ہوتی ہیں، ان مردہ لوگوں کا ڈیٹا موجود نہیں ہوتا۔

درخواست گزار کا مؤقف ہے کہ لاشوں کی بےحرمتی کا واقعہ ماورائے قانون اور غیراخلاقی اقدام ہے، عدالت لاشوں کی بے حرمتی روکنے کے لیے انکی شناخت سے متعلق ڈیٹا بنانے کا حکم دے۔

نادرا کے ڈپٹی ڈائریکٹر نے عدالت میں جواب جمع کرا دیا ہے، ڈپٹی ڈائریکٹر نادرا کے مطابق پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ تحصیل کی سطح پر کام جاری ہے، عدالت سے 10 روز کا وقت مزید درکار ہے تاکہ ایم او یو سائن ہو جائے گا۔

ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل نے عدالت کو بتایا کہ 200روپے فی لاش رجسٹر کرنے کی قیمت طے ہو چکی ہے۔

عدالت نے نادرا سے لاوارث لاشوں کی شناخت کے حوالے سے عملدرآمد رپورٹ طلب کر لی اور کیس کی سماعت 13 اپریل تک ملتوی کر دی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

سینیٹ اجلاس کا ایجنڈا جاری، 27ویں ترمیم میں مزید ترامیم کی منظوری ایجنڈے میں شامل

پاکستان اور سری لنکا کے درمیان ون ڈے سیریز کے 2 میچز کا شیڈول تبدیل

خواجہ آصف، عطا تارڑ اور محسن نقوی کا دورہ پاکستان جاری رکھنے کے فیصلے پر سری لنکن ٹیم سے اظہار تشکر

افغانستان کی جانب سے تجارتی بندش کی بات کسی نعمت سے کم نہیں، خواجہ آصف

افغانستان خود کش حملہ آوروں کے ذریعے ہی لانگ رینج حملے کرسکتا ہے، طلال چوہدری

ویڈیو

بلاول بھٹو کی قومی اسمبلی میں گھن گرج، کس کے لیے کیا پیغام تھا؟

27 ویں ترمیم پر ووٹنگ کا حصہ نہیں بنیں گے، بیرسٹر گوہر

قومی اسمبلی نے 27ویں آئینی ترمیم کی دو تہائی اکثریت سے منظوری دے دی

کالم / تجزیہ

کیا عدلیہ کو بھی تاحیات استثنی حاصل ہے؟

تبدیل ہوتا سیکیورٹی ڈومین آئینی ترمیم کی وجہ؟

آنے والے زمانوں کے قائد ملت اسلامیہ