کیا آپ جانتے ہیں کہ زیادہ پکے ہوئے کیلے اینٹی آکسیڈینٹس سے بھرپور پوتے ہیں جو کینسر اور دل کی بیماریوں سے نجات دلانے میں مدد گار ثابت ہوتے ہیں۔
کیلا وٹامنز، فائبر، کیلشیم، آئرن اور پوٹاشیم جسیے غذائی اجزا سے بھرپور ہوتا ہے۔ جب کیلا زیادہ گل جاتا ہے تو اس کے چھلکے کا رنگ سیاہ یا بھورا ہو جاتا ہے۔
ایسے میں بہت سے لوگ سمجھتے ہیں کہ کیلا گل چکا ہے اور وہ اسے پھینک دیتے ہیں، حالانکہ کیلا گلا نہیں ہوتا۔
زیادہ پکا ہوا کیلا کھانے سے ہمارے جسم کو بہت سے فوائد حاصل ہوتے ہیں۔ ایسے کیلوں میں ٹرپٹوفین پایا جاتا ہے جو ذہنی تناؤ اور پریشانی کو کم کرنے میں مدد گار ثابت ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ کیا فوائد ہوتے ہیں ، آئیے ! ان کا مطالعہ کرتے ہیں:
1۔ خلیوں کو ہونے والے نقصان سے روکتا ہے
زیادہ پکے ہوئے کیلے اینٹی آکسیڈینٹس سے بھرپور ہوتے ہیں۔ ایسے کیلے کھانے سے ہماری قوت مدافعت بڑھتی ہے جس کے سبب ہم متعدد بیماریوں سے محفوظ رہتے ہیں۔ اس کے علاوہ زیادہ پکے ہوئے کیلے ہمارے خلیوں کو ہر قسم کے نقصان سے بھی محفوظ رکھتے ہیں۔
2۔دل کی صحت کے لئے فائدہ مند
زیادہ پکا ہوا کیلا دل کی صحت کے لیے بھی فائدہ مند ہے۔ یہ پوٹاشیم اور میگنیشیم جیسی معدنیات سے بھرپور ہوتا ہے جو بلڈ پریشر کو کنٹرول کرنے میں مدد دیتی ہیں۔ پکے ہوئے کیلے دل کی بیماریوں کے خطرے بھی کم کرنے میں مدد گار ثابت ہوتے ہیں۔
3۔آسانی سے ہضم ہو جاتا ہے
زیادہ پکے ہوئے کیلوں میں نشاستہ شوگر فری میں تبدیل ہو جاتا ہے جس کی وجہ سے یہ آسانی سے ہضم ہو جاتے ہیں۔
ایسے کیلے کھانے سے جسم کو فوری توانائی بھی ملتی ہے۔ ایسے افراد جن کا نظام انہضام کمزور ہوتا ہے، انہیں زیادہ پکے ہوئے کیلے کھانے چاہئیں۔
4۔ سینے کی جلن سے نجات
زیادہ پکے ہوئے کیلے استعمال کرنے سے سینے کی جلن پر قابو پایا جا سکتا ہے۔ زیادہ پکے ہوئے کیلے تیزابیت کے علاج میں ممد و معاون ثابت ہوتے ہیں، وہ معدے کو نقصان دہ تیزابوں سے بچاتے ہیں۔
5۔کینسر سے محفوظ رکھنا
زیادہ پکے ہوئے کیلے کے چھلکے میں ایک خاص قسم کا مادہ ٹیومر نیکروسس فیکٹر بنتا ہے۔ یہ کینسر کو پھیلنے سے روکتا ہے۔
6۔پٹھوں کے درد سے نجات
اگر آپ پٹھوں کے درد سے پریشان ہیں تو آپ کو زیادہ پکے ہوئے کیلے کھانے چاہئیں۔ یہ پوٹاشیم سے بھرپور ہوتے ہیں جو پٹھوں کا درد ختم کرنے میں مدد کرتے ہیں۔