ٹی20 ورلڈ کپ میں انڈیا کی کامیابی پرعوامی نیشنل پارٹی کے سربراہ ایمل ولی خان نے سماجی رابطے کی سائٹ ایکس پر جے ہند کا نعرہ لگا دیا جس پر سوشل میڈیا صارفین ان پر خوب تنقید کرتے نظر آرہے ہیں۔
Jai Hind #T20WoldCup
— Aimal Wali Khan (@AimalWali) June 29, 2024
ایک صارف نے ایمل ولی خان کے جے ہند کے نعرے کی مذمت کرتے ہوئے لکھا کہ جیت پر مبارکباد ضرور دیں لیکن بھارت زندہ باد کے نعرے نہ لگائیں۔
ایمل صاحب، مبارکباد دیں، بھارت زندہ باد کے نعرے نہ لگائیں۔
میں آپ کے اس نعرے کی بھرپور مذمت کرتا ہوں۔ https://t.co/4GI4reV34v— Momin Mukhtar (@Momin_Speaks) June 30, 2024
فہمیدہ یوسفی لکھتی ہیں کہ ایمل ولی خان ایک پاکستانی سیاسی جماعت کے قائد ہیں جو ہندوستان کو ٹی20 کرکٹ کا چیمپیئن بننے پر مبارکباد دیتے ہوئے جے ہند کا نعرہ لگارہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اب پوچھنا یہ ہے کہ کیا ایک پاکستانی اور پشتون کے طور پر جے ہند کا نعرہ لگانا سیاسی، قانونی اور اخلاقی لحاظ سے قابلِ قبول عمل ہے اور کیا اس پر قانونی کاروائی نہیں بنتی۔
یہ ایک پاکستانی سیاسی جماعت کے قائد ہیں جو
ہندوستان کو ٹی ٹوئنٹی کرکٹ کا چیمپئین بننے پر مبارکباد دیتے ہوئے جے ہند کا نعرہ لگارہے ہیں اب پوچھنا یہ پے کہ کیا یہ ایک پاکستانی اور پشتون کے طور پر جے ہند کا نعرہ لگانا سیاسی، قانونی اور اخلاقی لحاظ سے قابل قبول عمل ہے۔
کیا اس… https://t.co/C7EQlIXI60— Fahmidah Yousfi (@fahmidahyousfi) June 30, 2024
ایک صارف نے سوال کیا کہ کیا انڈیا میں کوئی سیاستدان ’پاکستان زندہ باد‘ کا نعرہ لگا سکتا ہے؟
کیا انڈیا میں کوئی سیاستدان "پاکستان زندہ آباد" کا نعرہ لگا سکتا ہے؟https://t.co/NO75xxmVV7
— Aiza (@Aiza_B2) June 30, 2024
عبدالقدر آفریدی نے ایمل ولی خان کی ٹویٹ کو ٹویٹ آف دی ایئر قرار دے دیا۔
Tweet of the year ♥️🤙
— Abdul Qadar Afridi (@Khpalafridai66) June 29, 2024
عزیز خان لکھتے ہیں کہ ایک پاکستانی سیاسی جماعت کے قائد کے طور پر آپ کا جے ہند کا نعرہ لگانا سیاسی، قانونی اور اخلاقی لحاظ سے ایک قبیح اور ناقابلِ قبول عمل ہے۔ صارف کا کہنا تھا کہ اس عمل پر آپ کو قوم سے معافی مانگنی چاہیے لیکن اگر آپ اس عمل کا دفاع کرتے ہیں تو پھر آپ کے خلاف قانونی کارروائی ہونی چاہیے۔
اپ کو یہ بات زیب نہیں دیتی کہ اپ جے ہند کا نعرہ لگائیں۔ ایک پاکستانی سیاسی جماعت کے قائد کے طور پر آپ کا جے ہند کا نعرہ لگانا سیاسی، قانونی اور اخلاقی لحاظ سے ایک قبیح اور ناقابل قبول عمل ہے۔ آپ کو چاہئے کہ اپ اس پر قوم سے معافی مانگیں لیکن اگر آپ اپنے اس عمل کا دفاع کرتے ہیں تو…
— Aziz Khan (@azizkhangpm) June 29, 2024
واضح رہے کہ اس سے قبل سینیئر سیاستدان ایمل ولی خان نے سوشل میڈیا پر بیان جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ ان کی خواہش ہے کہ بھارت اور افغانستان اپنے سیمی فائنل جیت جائیں۔ اور ورلڈکپ کا فائنل افغانستان جیتے۔