چین نے تکنیکی جدت طرازی کو فروغ دینے کے لیے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فنانسنگ منصوبے کا افتتاح کر دیا ہے جب کہ پاکستان کی وزیر مملکت برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کمیونیکیشن شازہ فاطمہ خواجہ گلوبل ڈیجیٹل اکانومی کانفرنس میں شرکت کے لیے بیجنگ روانہ ہو گئی ہیں۔
مزید پڑھیں
چین کے پیپلز بینک آف چائنا اور 6 دیگر سرکاری اداروں کی جانب سے مشترکہ طور پر جاری کردہ حالیہ ورک پلان کے مطابق چین بڑے قومی سائنس و ٹیکنالوجی پروگراموں، اسٹریٹجک صنعتوں، ابھرتی ہوئی اور روایتی صنعتوں کو اپ گریڈ اور تبدیل کرنے میں مدد فراہم کرے گا۔
اس منصوبے میں ٹیکنالوجی پر مبنی کاروباری اداروں کے لیے بانڈز جاری کرنے کے لیے گرین چینلز بنانے، سرحد پار فنانسنگ کے ساتھ ٹیکنالوجی کی فرموں کی مدد کرنے اور ٹیکنالوجی کمپنیوں کی ترقی میں مالیاتی مدد فراہم کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔
منصوبے کے مطابق چین اپنے پالیسی ٹولز کو بھی بہتر بنائے گا ، جس میں تکنیکی جدت طرازی کے لیے قرض دینے کی سہولت اور خصوصی بانڈز فراہم کرنا شامل ہیں۔
ادھر وزیر مملکت برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کمیونیکیشن شازہ فاطمہ خواجہ 2 سے 5 جولائی تک بیجنگ میں ہونے والی گلوبل ڈیجیٹل اکانومی کانفرنس (جی ڈی ای سی) 2024 میں پاکستان کی نمائندگی کرنے کے لیے سرکاری دورے پر چین روانہ ہوگئی ہیں۔
وزیر مملکت برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی، وہاں ٹیکنالوجی کمپنیوں کا دورہ کریں گی اور ان کے نمائندوں سے ملاقات کریں گی۔ وہ ’یورو ایشیا پاکستان ڈیجیٹل اکانومی فورم‘ میں بھی شرکت کریں گی۔ اس موقع پر وہ پینل ڈسکشن کا بھی حصہ ہوں گی۔
وزیر مملکت برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی چائنا اکیڈمی آف انفارمیشن اینڈ کمیونیکیشن ٹیکنالوجی (سی اے آئی سی ٹی)، گلوبل وائس پریزیڈنٹ این ایکس پی سیمی کنڈکٹرز اور علی بابا گروپ کے حکام سے بھی ملاقاتیں کریں گے۔
گلوبل ڈیجیٹل اکانومی کانفرنس 2024 ء چائنا نیشنل کنونشن سینٹر، بیجنگ میں منعقد کی جائے گی جس کا مقصد ڈیجیٹل معیشت میں عالمی تعاون کو بڑھانا ہے۔