گورنر سندھ کامران ٹیسوری فوری عہدے سے مستعفی ہوں، پیپلز پارٹی کا مطالبہ

پیر 1 جولائی 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) نے ذوالفقارعلی بھٹو کے خلاف نازیبا بیان بازی پر متحدہ قومی موومنٹ سے فوری معافی مانگنے اور گورنر سندھ کامران ٹیسوری کے استعفیٰ کا مطالبہ کیا ہے۔

پیر کو کراچی میں صوبہ سندھ کے وزیراطلاعات شرجیل میمن نے ناصرحسین شاہ کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے متحدہ قومی موومنٹ کے قائدین کے ذوالفقارعلی بھٹواورپاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) پرلگائے گئے تمام الزامات کو مسترد کردیا ہے۔

وزیر اطلاعات شرجیل میمن نے کہا کہ خالد مقبول صدیقی نے ذوالفقارعلی بھٹو کے خلاف زہرانگیز گفتگو کی ہے، ان کو یہ زیب نہیں دیتا کہ وہ برصغیر کے ایک عظیم لیڈر کے خلاف اس طرح کی زبان استعمال کریں۔

ذوالفقارعلی بھٹو کا پاکستان کی سیاسی تاریخ میں اہم کرداررہا ہے، پاکستان کی سیاست سے پیپلز پارٹی کے سیاسی کردارکوہٹا دیا جائے تو پیچھے کچھ بھی نہیں بچتا۔

وزیراطلاعات شرجیل میمن نے کہا کہ متحدہ قومی موومنٹ آج بھی سندھ کے بڑے مسائل کی ذمہ دار ہے، بہت سے اہم مسائل پر یہ عدالتوں سے سٹے آرڈر لے کر بیٹھے ہوئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ذوالفقارعلی بھٹو نےعوام کوآوازدی، پوری اسلامی دُنیا کواکٹھا کیا، ایسے لیڈرکے لیے یہ کہنا قابل مذمت ہے کہ ذوالفقارعلی بھٹو ملک میں کسی تقسیم کے ذمہ دارہیں۔ خالد مقبول سمیت ایم کیو ایم کے دیگررہنما آج اپنے قائد کو ماننے کے لیے تیارنہیں ہیں اورالزامات ہمارے قائدین پرلگا رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ میں چیلنج کے ساتھ کہتا ہوں کہ کراچی کے تمام بلدیاتی اداروں میں ایم کیوایم نے اپنے لوگ بھرتی کررکھے ہیں۔ متحدہ قومی موومنٹ نے ذوالفقارعلی بھٹو کے خلاف جو بھی زبان استعمال کی ہے اس کے تمام رہنما اس پر پیپلز پارٹی سے فوری معافی مانگیں، ہم بدتمیزی اورنفرت کی سیاست کو آگے نہیں بڑھانا چاہتے۔

وزیراطلاعات نے کہا کہ ہم یہ بھی مطالبہ کرتے ہیں کہ گورنرسندھ کامران ٹیسوری فوری طور پراپنےعہدے سے استعفیٰ دیں۔

ایک سوال کے جواب میں شرجیل میمن نے کہا کہ شہید بھٹو پر ملک کو تقسیم کرنے کا الزام لگانا شرمناک ہے، ملک کو توڑنے کی ناکام کوشش ہمیشہ سے ایم کیوایم ہی کرتی رہی ہے۔

پریس کانفرنس سے ناصر حسین شاہ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جب ایم کیوایم سے ایم کیوایم پاکستان بنی تو ہم نے سوچا تھا کہ ایم کیو ایم نے سوچ، فکر، نفرت، انتہاپسندی، جھوٹ، شدت اورمنافرت کی سیاست سے کنارا کشی کر لی ہے لیکن ایسا کچھ نہیں ہوا، وہ سب کچھ اسی طرح ہے۔

انہوں نے کہا کہ ’دم ٹیڑھی کی ٹیڑھی‘ ہی رہی، شہید ذوالفقار علی بھٹو پرالزامات قابل مذمت ہیں، جو ہم پرالزامات لگاتے رہے ہیں وہ دیکھ لیں کہ ایم کیو ایم کے دورمیں ہزاروں کی تعداد میں غیرقانونی بھرتیاں ہوئیں، جب آپریشن ہوا تو ان بھرتی کیے گئے لوگوں میں سے کوئی جنوبی افریقہ میں تھا اور کوئی کہیں۔ بھوری بند لاشیں دینے والے پیپلز پارٹی پر الزامات نہیں لگا سکتے۔

ایم کیوایم رہنما خالد مقبول، فاروق ستار کی پریس کانفرنس

اس سے قبل کراچی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتےہوئے ایم کیو ایم پاکستان کے کنونیئرخالد مقبول صدیقی نے کہا ہےکہ گریڈ ایک سے 15 تک کی نوکریاں مقامی لوگوں کوملنی چاہییں۔ ہم سندھ ہائیکورٹ کے 30 جون کے فیصلے پر شکر گزار ہیں، 56 ہزار نوکریاں جو تعصب اور نسل پرستی پردی جاتی تھیں عدالت نے ذرا ٹھہرو کی آواز لگائی ہے۔

ایم کیو ایم رہنما نے مزید کہا کہ بھٹو کی نسل پرست حکومت اور نسل پرست حکمران نےکوٹہ سسٹم لگاکر تقسیم کی بنیاد ڈالی، سپریم کورٹ سے درخواست کرتا ہوں 140اے پر عمل درآمد کا فیصلہ آچکا ہے لیکن اس پرعمل نہیں ہورہا س پر سو موٹو ایکشن لیں۔

پریس کانفرنس میں موجود ڈاکٹر فاروق ستارنے بھی خطاب کیا اور پیپلز پارٹی پر نوکریوں کے کوٹے میں ہیرا پھیرا کا الزام لگایا۔انہوں نے کہا کہ کراچی، حیدر آباد اورسکھر کے نوجوانوں پر سرکاری ملازمتوں کے راستے بند کردیے گئے ہیں پیپلز پارٹی اپنے عزیز و اقارب کو بھرتی کر رہی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp