وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطااللہ تارڑ نے کہا ہے کہ شاہد خاقان اور مفتاح اسماعیل کا ارکان اسمبلی کو 500 ارب روپے دینے کا دعویٰ درست نہیں، حکومت اصلاحات کے ایجنڈے پر کام کررہی ہے اور جتنے اخراجات کم کرسکتی تھی کردیے۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ شاہد خاقان عباسی اور مفتاح اسماعیل نے حقائق کو مسخ کیا، انہیں چاہیے تھا کہ حکومت اچھے اقدامات کو سراہتے۔
مزید پڑھیں
عطااللہ تارڑ نے کہاکہ کیا پی آئی اے کی نجکاری اور پی ڈبلیو ڈی کو تحلیل کرنا درست عمل نہیں، شاہد خاقان کو تو خود پی آئی اے کو تحیل کردینا چاہیے تھا۔
وزیر اطلاعات نے کہاکہ امید ہے پی آئی اے کی نجکاری کا معاملہ اگست تک منطقی انجام کو پہنچ جائے گا، جبکہ کلچر کے محکمہ کو اطلاعات میں ضم کرنے کے لیے خط لکھا ہے۔
انہوں نے کہاکہ وزیراعظم شہباز شریف سمیت کابینہ ارکان کوئی تنخواہ یا مراعات نہیں لے رہے، ہم ملکی معیشت کو درست پر گامزن کرنے کے لیے کام کررہے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ ایف بی آر کی ڈیجیٹلائزیشن پر تیزی سے کام ہورہا ہے جس سے ٹیکس کلیکشن میں اضافہ ہوگا، شاہد خاقان عباسی کو اس کی تعریف تعریف کرنی چاہیے تھی۔
وزیر اطلاعات نے کہاکہ حکومت باتوں پر نہیں عملی اقدامات پر یقین رکھتی ہے، حکومتی اقدامات کی بدولت ہی آج اسٹاک مارکیٹ تاریخی بلندی پر ہے جبکہ زرمبادلہ کے ذخائر 9 ارب ڈالر سے تجاوز کرگئے ہیں۔
’پیٹرولیم لیوی میں 10 روپے کی گنجائش رکھی گئی ہے، شاید وہ لاگو نہ ہو‘
انہوں نے کہاکہ بجٹ میں پیٹرولیم لیوی میں 10 روپے کی گنجائش رکھی گئی ہے، شاید وہ لاگو نہ ہو، جبکہ سولر پینل، ٹیکسٹ بک اور فرٹیلائزر پر کوئی ٹیکس نہیں لگا۔
انہوں نے کہاکہ تجارتی خسارہ کم ہوا اور مہنگائی 38 سے 11 فیصد پر آئی ہے، مفتاح اسماعیل کو یاد رکھنا چاہیے کہ ان کے دور میں مہنگائی زیادہ تھی۔
وزیر اطلاعات نے اس امید کا اظہار کیاکہ یہ آئی ایم ایف کا آخری پروگرام ہوگا، اور لوگوں کو اب فائلر بننا ہوگا۔
’سوا ارب روپے کا گھر خریدنے کی استطاعت رکھنے والے کو ٹیکس بھی دینا چاہیے‘
عطااللہ تارڑ نے کہاکہ حکومت نے بجٹ میں اشرافیہ پر ٹیکس لگائے ہیں، ایک آدمی اگر سوا ارب روپے کا گھر خرید سکتا ہے تو اسے ٹیکس بھی دینا چاہیے۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ نواز شریف نے ہمیشہ شاہد خاقان عباسی کو عزت و احترام دیا کوئی وجہ نہیں تھی کہ وہ پارٹی چھوڑتے، لیکن اگر وہ نئی سیاسی جماعت بنا رہے ہیں تو یہ ان کا حق ہے۔