وزیرِاعظم محمد شہباز شریفنےمون سون میں کسی بھی ہنگامی صورت حال سے نمٹنے کے لیے اعلیٰ سطح کی کمیٹی قائم کرتے ہوئے تمام متعلقہ اداروں کو ہائی الرٹ پر رہنے کی ہدایت کی ہے اور متوقع سیلابی صورت حال کی خود نگرانی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
مزید پڑھیں
منگل کو وزیرِاعظم محمد شہباز شریف کی زیرِ صدارت مون سون کی پیش گوئی اور اس سے پیدا ہونے والی ہنگامی صورت حال سے نمٹنے کے لیے جائزہ اجلاس اسلام آباد میں منعقد ہوا۔
اجلاس کے دوران وزیرِاعظم شہبازشریف نے مون سون کے حوالے سے کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے اعلیٰ سطح کی کمیٹی کی اور نیشنل ڈزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے ) کو مون سون کے حوالے سے تمام صوبائی حکومتوں و متعلقہ اداروں کی معاونت کرنے کی ہدایت کی۔
وزیراعظم نے ہدایت کی کہ ہنگامی صورتحال میں متوقع طور پر متاثرہ علاقوں کے لوگوں کو مون سون کے حوالے سے پیشگی اطلاعات کی فراہمی یقینی بنائی جائے، کسانوں اور دریاؤں و ندی نالوں کے گردونواح کے لوگوں کو روزانہ کی بنیاد پر میڈیا و دیگر ذرائع سے پیشگی اطلاعات دی جائیں۔
اجلاس میں نیشنل ڈزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے ) کی جانب سے مون سون کی اب تک کی پیش گوئی اور متوقع خطرے سے دوچار علاقوں پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔
چاروں صوبوں میں مون سون کی شدید بارشیں متوقع
بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ جولائی کے پہلے اور دوسرے ہفتے میں چاروں صوبوں میں مون سون کی شدید بارشیں متوقع ہیں، رواں برس مون سون بارشوں کا سلسلہ پاکستان میں جنوب مشرق سے ہوتا ہوا شمال کی جانب بڑھے گا۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ جولائی کے پہلے ہفتے میں پوٹھوہار اور پنجاب کے مشرقی حصے میں بارشیں متوقع ہیں، جولائی کےدوسرے ہفتے میں راولپنڈی، سرگودھا، گجرانوالہ، لاہور اور فیصل آباد میں موسلادھار جبکہ بہاولپور، ملتان، ساہیوال اور ڈیرہ غازی خان ڈویژن میں کہیں کہیں بارشوں کا امکان ہے۔
بریفنگ میں مزید کہا گیا کہ اگست کے پہلے 2 ہفتوں میں ستلج، چناب اور راوی میں سیلابی صورتحال متوقع ہے، ان دریاؤں کے گرد و نواح میں آبادیوں کو نہ صرف پیشگی اطلاعات اور نقل مکانی کے لیے تیاریاں مکمل ہیں بلکہ کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے تیاری بھی کی جا چکی ہے۔
سندھ میں شدید بارشوں کا امکان
اجلاس کو بتایا گیا کہ سندھ میں جولائی کے دوسرے اور چوتھے ہفتے میں کراچی، میر پور خاص، نواب شاہ، سکھر و حیدرآباد میں موسلادھار بارشیں متوقع ہیں، تھر پارکر، بدین ٹھٹھہ اور عمرکوٹ میں اگست کے تیسرے ہفتے بھی مون سون بارشوں کی توقع ہے۔
خیبر پختونخوا میں جولائی میں ہزارہ، مالاکنڈ، مردان، پشاور، کوہاٹ، بنوں اور ڈیرہ اسماعیل خان موسلادھار بارشوں کا امکان ہے، خیبر پختونخوا میں مون سون بارشوں کا سلسلہ اگست کے تیسرے ہفتے تک متحرک رہنے کا امکان ہے۔
بلوچستان میں بارشوں کا امکان
بلوچستان میں جولائی کے دوسرے، چوتھے اور اگست کے پہلے 2 ہفتوں میں ساحلی و سندھ بلوچستان کے سرحدی علاقوں میں موسلادھار بارشوں کا امکان ہے، اگست کے تیسرے ہفتے میں لسبیلہ، ارماڑہ، خضدار، بارکھان، سبی اور ژوب میں بڑے پیمانے پر بارشوں کا امکان ہے۔
گلگت بلتستان میں جولائی میں جزوی بارشیں جبکہ اگست کے پہلے 3 ہفتوں میں بڑے پیمانے پر بارشوں کی توقع ہے جس میں سکردو، ہنزہ، چلاس اور غزر میں بارشوں کا امکان ہے، آزاد کمشیر میں جولائی کے پہلے 3 ہفتوں میں بڑے پیمانے پر موسلادھار بارشوں اور لینڈ سلائیدنگ کا خطرہ ہے۔
اجلاس کو ستلج اور چناب کے کناروں پر آبادیوں کے کسی بھی ہنگامی صورتحال میں ریسکیو اور ریلیف کی تیاریوں سے بھی آگاہ کیا گیا اور بتایا گیا کہ پورے ملک میں کشتیوں، خیموں، نکاسی آب کیلئے پمپس، ادویات اور دیگر ضروری اشیاء کا مناسب ذخیرہ رکھا گیا ہے۔
ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے مشقیں مارچ سے جاری ہیں،
مون سون کے حوالے سے تیاری رواں برس جنوری جبکہ ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے مشقیں مارچ سے جاری ہیں، ریسکیو اداروں، پی ڈی ایم ایز، افواج پاکستان کے دستوں اور این ڈی ایم اے مسلسل متوقع طور پر متاثرہ علاقوں میں ہائی الرٹ پر ہیں۔
بریفنگ میں مزید بتایا گیا کہ مون سون الرٹ اور موسم کی صورتحال کے ساتھ ساتھ پیشگی اطلاعات کے لیے این ڈی ایم اے نے ایک موبائل ایپ متعارف کرائی ہے جو لوگوں کے استعمال میں ہے۔
مون سون میں کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے قومی مون سون کنٹنجینسی پلان مرتب کرکے متعلقہ اداروں و صوبائی حکومتوں کو بھیجا جا چکا ہے۔
مون سون کے حوالے سے پیشگی اطلاعات کو قومی نشریات کا حصہ بنایا جائے
بریفنگ کے بعد اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم شہباز شریف نے ہدایت کی کہ مون سون کے حوالے سے پیشگی اطلاعات کو قومی نشریات کا حصہ بنایا جائے، کسانوں کو باقائدگی کے ساتھ موسم کی صورتحال سے آگاہ رکھا جائے، کسی بھی ہنگامی صورتحال میں کسانوں کی بھرپور معاونت کی جائے۔
اجلاس میں چاروں صوبوں کے چیف سیکرٹیرز نے اپنے صوبوں میں مون سون اور اس حوالے سے کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے لائحہ عمل پر بریفنگ دی۔
اجلاس میں وفاقی وزراء احد خان چیمہ، عطاء اللہ تارڑ، رانا تنویر حسین، چئیرمین این ڈی ایم اے لیفٹیننٹ جنرل انعام حیدر ملک اور متعلقہ اعلی حکام نے شرکت کی۔ اجلاس میں چاروں صوبوں کے چیف سیکرٹریز ویڈیو لنک کے ذریعے شریک تھے۔