دوحا مذاکرات، پاک افغان وفودکی جانب سے امن کی خواہش کا اظہار

منگل 2 جولائی 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان اور افغانستان کے اعلیٰ سفارتی حکام کے درمیان قطر کے دارالحکومت دوحا میں اہم ملاقات ہوئی ہے جس میں دونوں جانب سے امن کی خواہش کا اظہار کیا گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق پاکستان اور افغانستان کےاعلیٰ مذاکراتی نمائندوں کے درمیان دوحا میں ہونیوالی تفصیلی ملاقات میں افغان وفد کی قیادت ذبیح اللہ مجاہد جب کہ پاکستانی وفد کی قیادت پاکستانی سفیر محمد اعجاز نے کی۔

ذرائع نے بتایا ہے کہ یہ ملاقات اقوام متحدہ کے زیراہتمام دوحا افغان کانفرنس کے دوران ہوئی جس میں دونوں فریقین کی جانب سے کہا گیا کہ دونوں ہمسایہ ممالک کے درمیان دیرینہ برادرانہ اور ثقافتی تعلقات استوار ہیں۔

ذرائع کے مطابق افغان وفد اس سے قبل بھارتی وفد سے پہلے دن ہی ملاقات کر چکا تھا جبکہ پاک افغان وفود کے درمیان ملاقات قطر میں پاکستانی سفیر محمد اعجاز کی رہائش گاہ پر ہوئی، جس میں پاکستانی وفد کے سربراہ آصف درانی اور کابل میں پاکستانی ڈپٹی ہیڈ آف مشن عبید الرحمان نظامانی بھی شریک تھے۔

ملاقات کے دوران پاکستانی سفیر محمد اعجاز نے افغان وفد کے اعزاز میں عشائیہ بھی دیا، عشائیے کے موقع پر پاکستان کے سفیر محمد اعجاز نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان بہت سی قدریں مشترک ہیں اور دونوں فریقین امن کی خواہش بھی رکھتے ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ قطر میں پاک افغان وفود کی ملاقات انتہائی سازگار اور مثبت ماحول میں ہوئی، افغان عبوری حکومت کے وفد نے کانفرنس میں افغان مؤقف کی حمایت پر پاکستان کا شکریہ بھی ادا کیا۔

دوحا مذاکرات کا تیسرا دور، امریکا کی شرکت

اس سے قبل پاکستان اور امریکا نے قطر میں دو روزہ دوحا مذاکرات کے تیسرے دور کے دوران افغانستان کے معاملے پر دوطرفہ مشاورت کی۔

مذاکرات میں افغانستان کے لیے امریکا کے خصوصی نمائندے تھامس ویسٹ اور ان کے وفد کے علاوہ خصوصی نمائندے آصف درانی، قطر میں پاکستان کے سفیر ڈاکٹر محمد اعجاز اور کابل میں مشن کے سربراہ عبید الرحمان نظامانی کی قیادت میں پاکستانی ٹیم کے درمیان بات چیت ہوئی۔

یہ مذاکرات دوحا میں اقوام متحدہ کی سرپرستی میں ہونے والی کانفرنس سے قبل ہوئے۔ سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ مذاکرات میں افغانستان کی موجودہ صورتحال، تیسری دوحا کانفرنس کے مضمرات اور ممکنہ اسٹریٹجک آپشنز پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

پاکستانی وفد نے روس کے خصوصی نمائندے ضمیر کابلوف اور یورپی یونین کے وفد کی سربراہی میں خصوصی نمائندے ٹامس نکلاسن سمیت دیگر بین الاقوامی نمائندوں سے بھی ملاقاتیں کیں۔

افغان طالبان کی عبوری حکومت نے پہلی بار مذاکرات میں شرکت کی، جو ان کے سابقہ مؤقف میں ایک اہم تبدیلی ہے جہاں انہوں نے گزشتہ دوحا مذاکرات میں افغان خواتین اور سول سوسائٹی کے نمائندوں کی شمولیت کی وجہ سے بائیکاٹ کیا تھا۔

اس سال کی کانفرنس میں دنیا بھر سے افغانستان سے متعلق خصوصی نمائندوں نے غیر معمولی شرکت کی، جس میں افغان طالبان کے نمائندوں سے براہ راست بات چیت کی گئی۔

اس موقع پرافغان طالبان حکومت کے نمائندوں نے اقوام متحدہ کے عہدیداروں کے ساتھ بات چیت کا آغاز کیا، جس میں افغانستان کے ساتھ بین الاقوامی روابط بڑھانے اور معاشی چیلنجز اور انسداد منشیات کی کوششوں سے نمٹنے پر توجہ مرکوز کی گئی۔

یہ ملاقات قطر کی میزبانی میں ہونے والے مذاکرات کے سلسلے کا حصہ ہے جس کا مقصد 2021 میں طالبان کے اقتدار میں آنے کے بعد سے افغانستان کو درپیش اہم مسائل کو حل کرنا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp