پشاور میں تیزاب گردی کا واقعہ، ’یہ کام میرے شوہر کی ایما پر کیا گیا ہے‘

اتوار 7 جولائی 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

خیبرپختونخوا کے صوبائی دارالحکومت پشاور میں ابدرہ روڈ پر رکشہ میں سوار خواتین پر تیزاب پھینکنے کا واقعہ پیش آیا جس میں پولیس کے مطابق 28 سالہ خاتون سمیت 3 بھی بچے جھلس کر زخمی ہوگئے۔

ایس پی کینٹ ڈویژن وقاص رفیق کے مطابق متاثرہ خاتون نے یونیورسٹی ٹاؤن تھانے میں رپورٹ درج کراتے ہوئے پولیس کو بتایا کہ وہ گزشتہ روز نجی ہاسٹل کے قریب رکشہ میں سوار ہوکر کچھ خاص کام کے لیے جارہی تھی کہ اس دوران موٹر سائیکل پر سوار 2 افراد نے رکشہ کے قریب آکر ان پر تیزاب پھینک دیا اور فرار ہوگئے۔

خاتون نے تیزاب گردی کے واقعہ کا الزام اپنے سابقہ شوہر پر لگاتے ہوئے پولیس کو بتایا کہ مجھے معلوم ہے کہ یہ کام میرے سابقہ شوہر اور اس کے ڈرائیور کی ایما پر ملزمان نے کیا ہے، کیونکہ اس سے قبل شوہر نے مجھے بار بار جان سے مارنے کی دھمکی دی ہے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ واقعہ کی ایف آئی آر درج کی گئی ہے جس میں عمر قید کی دفعہ سمیت دیگر دفعات شامل ہیں، جبکہ ملوث ملزمان جلد گرفتار ہوکر قانون کی گرفت میں ہوں گے۔

یہ بھی پڑھیں بیوی اور معصوم بیٹی کو تیزاب سے جلانے والا سفاک ملزم گرفتار

ادھر تیزاب گردی واقعہ کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی سامنے آگئی ہے جس میں موٹر سائیکل سوار ملزمان رکشہ میں موجود خواتین پر تیزاب پھینک کر فرار ہوجاتے ہیں۔ پولیس کے مطابق جائے وقوعہ سے ملزمان کی موٹر سائیکل اور دیگر شواہد اکٹھے کرکے سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے تلاش شروع کردی گئی ہے۔

خیال رہے کہ رواں ماہ کے دوران خواتین پر تیزاب پھینکنے کا یہ دوسرا واقعہ پیش آیا ہے۔ اس سے قبل بھی پشاور رنگ روڈ پر نوجوان نے جواں سالہ لڑکی پر تیزاب پھینک کر زخمی کردیا تھا جس کے بعد پولیس نے لڑکی پر تیزاب پھینکنے کے الزام میں ملزم کو گرفتار کرلیا تھا، تاہم اس واقعہ کے بعد شہریوں اور خصوصی طور پر خواتین میں تیزاب گردی کے واقعات کے حوالے سے تشویش پائی جاتی ہے اور وہ ایسے واقعات کی روک تھام نہ ہونے کی وجہ سے خود کو غیر محفوظ سمجھتی ہیں۔

پشاور یونیورسٹی کی طالبہ نے تیزاب گردی کے واقعات کو تشویشناک قرار دے دیا

اس حوالے سے پشاور یونیورسٹی کی طالبہ آسیہ کومل نے بتایا کہ پشاور میں تیزاب گردی کے پے درپے واقعات تشویشناک ہیں اور اگر اس کی روک تھام کے لیے ٹھوس اقدامات نہیں اٹھائے گئے تو اندیشہ ہے کہ مستقبل میں کئی لڑکیاں اس کا شکار ہوسکتی ہیں۔

انہوں نے بتایا عموماً ایسے واقعات کسی خاتون یا مرد سے بدلہ لینے کے لیے کیے جاتے ہیں جبکہ نہ صرف خیبرپختونخوا بلکہ ملک کے دیگر صوبوں میں بھی اب تک سیکڑوں خواتین اور مرد اس کا شکار ہوچکے ہیں۔

’خواتین پر تیزاب پھینکنے کی وجوہات‘

ان کے بقول ’یہ بھی ایک قسم کی دہشتگردی ہے کیونکہ پشتون معاشرے میں اگر کوئی خاتون اپنی مرضی سے تعلیم، نوکری، شادی یا دیگر معاملات میں کوئی فیصلہ کرتی ہے تو اکثر والدین یا سرپرست قدامت پسند سوچ کی وجہ سے وہ قبول نہیں کرتے اور بدلہ لینے کے لیے اس قسم کے واقعات کرتے ہیں‘۔

آسیہ نے پشاور میں ہونے والے اس واقعہ کی شدید مذمت کرتے ہوئے پولیس اور متعقلہ محکموں سے بروقت کارروائی کرنے اور خواتین کو اس حوالے سے تحفظ فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp