پنجاب میں مفت سولر سسٹم کے حصول کے لیے رجسٹریشن کا طریقہ کار کیا ہے؟

بدھ 10 جولائی 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

صوبہ پنجاب آبادی کے لحاظ سے پاکستان کا سب سے بڑا صوبہ ہے، اس صوبے میں بجلی کا استعمال بھی سب سے زیادہ ہے، جب کہ بجلی کے موجودہ بلوں نے صارفین کو پریشانی میں مبتلا کردیا ہے۔ ایسے میں بجلی کے بھاری بلوں سے چھٹکارا دلانے کے لیے پنجاب حکومت نے روشن گھرانہ کے نام سے اسکیم کی منظوری دی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:اب صرف 7 ہزار روپے میں پورے گھر کا سولر سسٹم ممکن، مگر کیسے؟

مفت سولر پینل

یہ منظوری صوبائی کابینہ کے 11ویں اجلاس میں دی گئی ہے، جس میں ابتدائی طور پر 45 لاکھ گھریلو صارفین کو پنجاب حکومت آسان اقساط پر  سولر سسٹم لگا کر دے گی۔ یہ سولر سسٹم جس گھر میں لگایا جائے گا سب سے پہلے اسکے یونٹس دیکھے جائیں گے۔ 200 یونٹ تک استعمال کرنے والے صارفین کو حکومت مفت سولر پینل دے گئی۔ 200 سے 500 یونٹس استعمال والے صارفین کو بلا سود قرض فراہم کیا جائے گا، جبکہ 500 یونٹس سے زائد استعمال کرنے والے صارفین کے لیے حکومت 75 فیصد بلا سود قرض کی فراہمی میں اپنا حصہ ڈالے گی۔

کس کو کتنے کلو واٹ کا سولر سسٹم ملے گا؟

ایسے گھریلو صارفین جن کے بجلی کے ماہانہ یونٹ 50 یا اس سے کم ہیں انہیں 500 واٹ جبکہ 50 سے 100 یونٹ کے گھریلو صارفین کو ایک کلو واٹ کا سولر سسٹم دیا جائے گا۔ اسی طرح 200 سے 300 یونٹ کے صارفین 1100 واٹ، 300 سے 400 یونٹ کے صارفین 1650 واٹ اور 500 یونٹ کے صارفین 2200 واٹ تک کا سسٹم لگوا سکیں گے۔

یہ بھی پڑھیں:وزیراعلیٰ پنجاب کی 500 یونٹ تک بجلی استعمال کرنے والے صارفین کو سولر پینلز دینے کی منظوری

سولر سٹم لگوانے کے لیے رجسٹریشن کا طریقہ کار کیا ہوگا؟

سولر سٹم لگوانے کے لیے گھریلو صارفین کو 8800 پر شناختی کارڈ نمبر اور بجلی بل پر درج ریفرنس نمبر کو بھیجنا ہوگا، جس سے رجسٹریشن کا عمل مکمل ہوگا۔ رجسٹریشن مکمل ہونے کے بعد قرعہ اندازی کے ذریعے گھریلو صارفین کو سولر سٹم دیا جائے گا۔

ابتدائی طور پر بینک آف پنجاب اور نیشنل بینک کے ذریعے صارفین سولر کی  25 فیصد قیمت ادا کریں گے، اس رقم پر صارفین پر سود عائد نہیں گا۔ صارفین کو سولر کی اصل قیمت 5 سال میں قسطوں میں ادا کرنا ہوگی۔صارف کو سولر کی قیمت بجلی کے بل کی صورت میں بذریعہ اقساط ادا کرنا ہوگی۔

جو صارفین سولر سٹم کے اہل ہوں گے ان کے گھر سولر سسٹم حکومت کے پاس رجسٹرڈ کمپنی لگائے گئی۔ حکومتی ذرائع کے مطابق یہ سولر سٹم ستمبر یا اکتوبر میں لگنا شروع ہوجائیں گے۔

کن گھریلو صارفین کو سولر سسٹم ملے گا

پنجاب حکومت کے مطابق ایسے گھریلو صارفین جن کی بجلی کا استعمال ایک سال کے دوران میں 500 یونٹس تک رہا ہے، وہ اس سیکم سے مستفید ہو سکیں گے، جس گھر  کا صرف ایک میٹر ہوگا وہی اس روشن گھرانہ اسکیم سے مستفید ہوسکیں گے۔ اس اسکیم سے فائدہ اٹھانے کے لیے صارف کا فائلر ہونا بھی ضروری ہے۔ نان فائلر ہونے کی صورت میں سسٹم صارف کے کوائف قبول نہیں کرے گا۔

یہ بھی پڑھیں:موبائل فونز، درآمدی گاڑیاں، سیمنٹ، لوہا اور سگریٹ مہنگے، سولر پینل سستے، مالی سال 25-2024 کا بجٹ پیش

اس طرح وہ صارفین جو بینظیر انکم سپورٹ پروگرام یا کسی دوسرے حکومتی امدادی پروگرام سے فائدہ اٹھا رہے ہیں وہ سولر سسٹم کے حصول کی اس اسکیم سے فائدہ نہیں اٹھا سکیں گے۔

بجلی چور پروگرام سے فائدہ نہیں اٹھا سکیں گے

روشن گھرانہ اسکیم میں بجلی چوری کرنے والے صارفین کو سولر سسٹم نہیں ملے گا۔ حکومت ریفرنس نمبر اور شناختی کارڈ نمبر کے ذریعے دیکھے گی کہ اس صارف پر پہلے سے بجلی چوری کی کوئی ایف آئی آر تو درج نہیں ہے۔ اگر کوئی مقدمہ ہوا تو صارف کو سولر سسٹم نہیں دیا جائے گا، اگرچہ اس کے یونٹس کا استعمال 500 یونٹس سے بھی کم ہو۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp