’ہر پاکستانی کا فون ٹریس ہونا چاہیے‘ عمران خان نے اڈیالہ جیل سے لائیو شو میں میسج کیسے بھیجا؟

بدھ 10 جولائی 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

وفاقی حکومت نے خفیہ ایجنسی انٹر سروسز انٹیلی جینس (آئی ایس آئی) کو شہریوں کی فون کال ٹریس کرنے کی منظوری دے دی ہے۔ اس فیصلے کے بعد آئی ایس آئی کو شہریوں کی فون کال کے ساتھ ساتھ میسجز میں مداخلت یا ٹریس کرنے کا بھی اختیار ہوگا۔

حکومت کے اس فیصلے پر سیاسی و سماجی حلقے تشویش کا اظہار کر رہے ہیں ان کا کہنا ہے کہ یہ اقدام شہریوں کے بنیادی حقوق سے متصادم ہے۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ حکومت نے یہ فیصلہ غیر قانونی کام کو قانونی کور دینے کے لیے کیاہے۔

اس حوالے سے نجی ٹی وی کے پروگرام کا ایک کلپ سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے جس میں اینکر کامران شاہد کا دعویٰ ہے کہ سابق وزیراعظم اور بانی پی ٹی آئی عمران خان نے ان کو جیل سے میسج بھیجا ہے کہ وہ آئی ایس آئی کی فون ٹریسنگ پالیسی کے حق میں ہیں اور ہر عام پاکستانی سے لے کر وزیراعظم پاکستان تک کا فون ٹریس ہوناچاہیے۔

کامران شاہد کے دعوے پر صارفین کی جانب سے مختلف ردعمل کا اظہار کیا جا رہا ہے، رائے ثاقب کھرل کہتے ہیں عمران خان نے اڈیالہ جیل سے لائیو شو میں میسج کیسے بھیجا، یہ بات سمجھ سے باہرہے۔

وجاہت سمیع لکھتے ہیں کہ کیا پی ٹی آئی کا کوئی سینئر رہنما کامران خان کے اس دعوے کی تصدیق کر سکتا ہے کہ عمران خان نے جیل سے انہیں میسج بھیجاہے۔

مسلم لیگ ن کے ایک حامی صارف نے کہا کہ جب نواز شریف جیل میں قید تھے تو ان کو بنیادی سہولیات بھی نہیں دی جاتی تھیں لیکن عمران خان کو جیل میں موبائل فون استعمال کرنے کی بھی اجازت ہے، انہوں نے وزیر داخلہ محسن نقوی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ کیا آپ اس پر کوئی ایکشن لیں گے۔

ایک صارف نے طنزاً کہا کہ عمران خان کے پاس جیل میں موبائل ہے اور وہ ادھر بیٹھ کر آپ کومیسج کر رہے ہیں، یہ کیا مذاق ہے۔

واضح رہے کہ بانی پی ٹی آئی بطور وزیراعظم فون ٹیپنگ کو انتہائی ضروری قرار دے چکے ہیں۔ وہ کہتے رہے ہیں کہ صرف ہماری ایجنسی نہیں بلکہ دنیا بھر کی انٹیلی جنس ایجنسیاں ایسا کرتی ہیں۔

قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف عمر ایوب نے انٹر سروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) کو فون ٹیپنگ کی اجازت کا نوٹیفکیشن عدالت میں چیلنج کرنے اعلان کیاہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp