وفاقی حکومت نے خفیہ ایجنسی انٹر سروسز انٹیلی جینس (آئی ایس آئی) کو شہریوں کی فون کال ٹریس کرنے کی منظوری دے دی ہے۔ اس فیصلے کے بعد آئی ایس آئی کو شہریوں کی فون کال کے ساتھ ساتھ میسجز میں مداخلت یا ٹریس کرنے کا بھی اختیار ہوگا۔
حکومت کے اس فیصلے پر سیاسی و سماجی حلقے تشویش کا اظہار کر رہے ہیں ان کا کہنا ہے کہ یہ اقدام شہریوں کے بنیادی حقوق سے متصادم ہے۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ حکومت نے یہ فیصلہ غیر قانونی کام کو قانونی کور دینے کے لیے کیاہے۔
اس حوالے سے نجی ٹی وی کے پروگرام کا ایک کلپ سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے جس میں اینکر کامران شاہد کا دعویٰ ہے کہ سابق وزیراعظم اور بانی پی ٹی آئی عمران خان نے ان کو جیل سے میسج بھیجا ہے کہ وہ آئی ایس آئی کی فون ٹریسنگ پالیسی کے حق میں ہیں اور ہر عام پاکستانی سے لے کر وزیراعظم پاکستان تک کا فون ٹریس ہوناچاہیے۔
Breaking Story : Imran khan measeged me tonight during my live show from Adiala jail telling that he fully support todays govt descion to tape calls by ISI ! pic.twitter.com/uscnVJlh5j
— Kamran Shahid (@FrontlineKamran) July 9, 2024
کامران شاہد کے دعوے پر صارفین کی جانب سے مختلف ردعمل کا اظہار کیا جا رہا ہے، رائے ثاقب کھرل کہتے ہیں عمران خان نے اڈیالہ جیل سے لائیو شو میں میسج کیسے بھیجا، یہ بات سمجھ سے باہرہے۔
عمران خان صاحب کا اڈیالہ جیل سے کیسج لائیو شو میں ؟ کچھ پلھے نہیں پڑی ساری بات! 🙄
pic.twitter.com/rgq0oIVHN5— Rai Saqib KharaL (@iRaiSaqib) July 9, 2024
وجاہت سمیع لکھتے ہیں کہ کیا پی ٹی آئی کا کوئی سینئر رہنما کامران خان کے اس دعوے کی تصدیق کر سکتا ہے کہ عمران خان نے جیل سے انہیں میسج بھیجاہے۔
کامران شاہد کے مطابق عمران خان صاحب نے ان کو جیل سے میسج بھیج کر کہا ہے کہ وہ آئی ایس آئی کے فون ٹریسنگ کی پالیسی کے حق میں ہیں اور ہر عام پاکستانی سے لے کر وزیراعظم پاکستان تک کا فون ٹریس ہونا چاہئے۔
کیا پی ٹی آئی کا کوئی سینئر رہنما اس کی تصدیق کر سکتا ہے۔ @BarristerGohar… pic.twitter.com/L6eqwtC6yB— Wajahat Sami (@Wajahat_PTI_) July 10, 2024
مسلم لیگ ن کے ایک حامی صارف نے کہا کہ جب نواز شریف جیل میں قید تھے تو ان کو بنیادی سہولیات بھی نہیں دی جاتی تھیں لیکن عمران خان کو جیل میں موبائل فون استعمال کرنے کی بھی اجازت ہے، انہوں نے وزیر داخلہ محسن نقوی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ کیا آپ اس پر کوئی ایکشن لیں گے۔
نواز شریف صاحب جب جیل میں تھے تو انکو بنیادی سہولتیں تک نہ دی گئیں اور اس فتنے گھڑی چور کو موبائیل اسعتمال کرنے کی بھی اجازت ہے۔
وزیر داخلہ صاحب کیا آپ اس پر ایکشن لیں گے؟ یا پھر ستو پی کر سوئے رہیں گے؟ @MohsinnaqviC42
— Mobin Qureshi (@mobin_911) July 9, 2024
ایک صارف نے طنزاً کہا کہ عمران خان کے پاس جیل میں موبائل ہے اور وہ ادھر بیٹھ کر آپ کومیسج کر رہے ہیں، یہ کیا مذاق ہے۔
عمران خان کےپاس موبائل فون ہے جو تمہیں میسج کیا؟ کیا مذاق ہو https://t.co/Ij6JR3I0cK
— The Mask (@IamTheMaskOfPak) July 9, 2024
واضح رہے کہ بانی پی ٹی آئی بطور وزیراعظم فون ٹیپنگ کو انتہائی ضروری قرار دے چکے ہیں۔ وہ کہتے رہے ہیں کہ صرف ہماری ایجنسی نہیں بلکہ دنیا بھر کی انٹیلی جنس ایجنسیاں ایسا کرتی ہیں۔
قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف عمر ایوب نے انٹر سروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) کو فون ٹیپنگ کی اجازت کا نوٹیفکیشن عدالت میں چیلنج کرنے اعلان کیاہے۔