جسٹس طارق جہانگیری کو مشکوک کال اور پیغامات کس نے بھیجے؟

بدھ 10 جولائی 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

جسٹس طارق محمود جہانگیری کی جانب سے اپنے ذاتی موبائل فون اور اسلام آباد ہائیکورٹ کے آفس نمبر پر مشکوک پیغامات موصول ہونے کی شکایت پر رجسٹرار ہائیکورٹ نے معاملہ ایف آئی اے کو رپورٹ کردیا ہے۔

عدالتی ذرائع کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس طارق محمود جہانگیری کے آفس کو مشکوک کال موصول ہوئی جبکہ ان کے ذاتی موبائل پر بھی مسلسل پیغامات موصول ہورہے تھے، کال کرنے والے نے خود کو ڈی جی ایف آئی اے ظاہر کرتے ہوئے جج سے بات کرنے پر اصرار کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: جسٹس طارق محمود جہانگیری کو جعلی ڈگری کے الزام کا سامنا کیوں کرنا پڑ رہا ہے؟

ذرائع کے مطابق ابتدائی تحقیقات کے بعد معلوم ہوا کہ ڈی جی ایف آئی اے نے کوئی ایسی کوئی کال اسلام آباد ہائیکورٹ یا جسٹس طارق محمود کو نہیں کی۔

ذرائع کے مطابق جسٹس طارق محمود جہانگیری کے آفس کو دو روز قبل مشکوک کال موصول ہوئی  تھی معاملہ مذکورہ جج کے علم میں لایا گیا تو انہوں نے رجسٹرار اسلام آباد ہائیکورٹ کو طلب کرتے ہوئے انہیں اس معاملے سے آگاہ کردیا تھا۔

ذرائع کے مطابق جسٹس طارق محمود جہانگیری نے اس معاملے کو فوری طور پر ایف آئی اے کو رپورٹ کرنے کی بھی ہدایات جاری کی تھیں۔

مزید پڑھیں: ٹریبونل تبدیلی کیس: جسٹس طارق جہانگیری پر تعصب کا الزام، ن لیگی وکیل نے معافی مانگ لی

واضح رہے کہ جسٹس طارق محمود جہانگیری اسلام آباد کے قومی اسمبلی کے تینوں حلقوں میں انتخابی عذرداریوں سے متعلق قائم الیکشن ٹریبیونل میں شامل ہیں، ان کی ڈگری کے جعلی ہونے سے متعلق ایک درخواست سپریم جوڈیشل کونسل جبکہ ایک اور آئینی درخواست ان کی تعیناتی کے خلاف اسلام آباد ہائیکورٹ میں دائر کی جاچکی ہے۔

واضح رہے کہ اس سے قبل اسلام آباد ہائیکورٹ کے 6 ججز نے انٹیلیجنس ایجنسیز کی عدلیہ میں مداخلت سے متعلق سپریم جوڈیشل کونسل کو خط لکھا تھا، جس کے بعد اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز کو نامعلوم افراد کی جانب سے زہریلے پاؤڈر سے لیس خطوط بھی ارسال کیے گئے تھے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp