پاکستان کی تاریخ میں پہلی خاتون چیف جسٹس عالیہ نیلم نے عہدے کا حلف اٹھاتے ہی پہلا تاریخی حکم نامہ بھی خاتون کے حق میں جاری کیا، چیف جسٹس عالیہ نیلم نے اپنے پہلے حکم نامے میں ہی رجسٹرار لاہور ہائیکورٹ عبدالرشید عابد کو تبدیل کر کے ان کی جگہ خاتون رجسٹرار کو تعینات کر دیا۔
جمعرات کو پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار ہائیکورٹ کی چیف جسٹس بننے والی خاتون جج عالیہ نیلم نے اپنے عہدے کا حلف اٹھا لیا، جسٹس عالیہ نیلم کا عدالتی کیرئیر 2 دہائیوں سے زیادہ عرصے پر محیط ہے۔
یہ بھی پڑھیں: لاہور ہائیکورٹ کی پہلی خاتون چیف جسٹس عالیہ نیلم کون ہیں؟
جسٹس عالیہ نیلم پنجاب کی انسدادِ دہشتگردی عدالتوں کی پہلی خاتون ایڈمنسٹریٹو جج بھی رہیں، انہوں نےصنفی بنیاد پر تشددکے مقدمات کی سماعت کےلیےعلیحدہ عدالتوں کےقیام میں اہم کردار بھی اداکیا ہے۔
صنفی امتیاز کے حوالے سے سخت مؤقف رکھنے والی پہلی خاتون چیف جسٹس نے آفس سنبھالتے ہی پہلا حکم بھی جاری کر دیا، جس کے مطابق رجسٹرار ہائی کورٹ عبدالرشید عابد کو تبدیل کر کے ان کی جگہ جج عبہر گل کو پہلی بار رجسٹرار ہائیکورٹ تعینات کردیا ہے۔
عبہر گل رجسٹرار ہائیکورٹ تعینات ہونے سے قبل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج تھیں، انہوں نے بطور ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج 9 مئی 2023 کے واقعات بشمول جناح ہاؤس پر حملہ اور مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں کی جانب سے اشتعال انگیز گفتگو کے خلاف دائر مقدمات سمیت کئی اہم کیسز کی سماعت بھی کی۔
چیف جسٹس عالیہ نیلم کی حلف برداری میں کون کون آیا
چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس عالیہ نیلم کی تقریب حلف برداری میں وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز، وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ، جج صاحبان، سابق ججز، رجسٹرار لاہور ہائیکورٹ، لا افسران اور انتظامی افسران نے شرکت کی۔
مزید پڑھیں: کیا کوئی خاتون پہلی بار لاہور ہائیکورٹ کی چیف جسٹس بن سکتی ہے؟
گورنر پنجاب سلیم حیدر نے جسٹس عالیہ نیلم سے حلف لیا اور انہیں عہدہ سنبھالنے پر مبارکباد دی۔چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ عالیہ نیلم حلف برداری کے بعد لاہور ہائیکورٹ پہنچیں تو وہاں انہیں پولیس کے دستے نے گارڈ آف آنر پیش کیا۔
چیف جسٹس عالیہ نیلم کون ہیں
جسٹس عالیہ نیلم لاہور ہائیکورٹ کی پہلی خاتون چیف جسٹس تعینات ہوئی ہیں، ان کا عدالتی کیرئیر 2 دہائیوں سے زیادہ عرصے پر محیط ہے، انہوں نے 1996 میں بطور وکیل اپنے عدالتی کیرئیر کا آغاز کیا اور مختصر عرصے میں خود کو بہترین وکیل کے طور پر منوایا۔
جسٹس عالیہ نیلم کو آئین، قانون، وائٹ کالر کرائم، دیوانی، فوجداری، انسداد دہشتگردی کے قوانین، نیب اور بینکنگ جرائم پرخصوصی مہارت حاصل ہے۔
یہ بھی پڑھیں: عالیہ نیلم نے لاہور ہائیکورٹ کی پہلی خاتون چیف جسٹس کی حیثیت سے حلف اٹھالیا
جسٹس عالیہ نیلم 2013 میں لاہور ہائیکورٹ کی ایڈیشنل جج کے طور پر تعینات ہوئیں اور 16 مارچ 2015 کو بطور مستقل جج حلف اٹھایا، وہ بطور جج 203 قابلِ نظیر فیصلے دے چکی ہیں۔
مئی 2023 میں، جسٹس عالیہ نیلم لاہور ہائیکورٹ کے بینچ کا حصہ بھی بنیں، انہیں سابق وزیراعظم عمران خان کو اپنے خلاف درج 121 مقدمات کی تحقیقات میں شامل ہونے کی ہدایت کی تھی۔
اپریل 2024 میں جسٹس عالیہ نیلم لاہور ہائیکورٹ کے ان 4 ججوں میں شامل تھیں جنہیں مشکوک خطوط موصول ہوئے تھے۔